13 دسمبر ، 2022
برطانوی اخبار ڈیلی میل کے خلاف کیس میں شہباز شریف کے داماد علی عمران کے وکیل وحید الرحمان نے کہا ہے کہ ڈیلی میل کے خلاف کیس جیتنے پر پارٹی قیادت کو ’مفادات کا ٹکراؤ‘ اور ’بیانیے کو نقصان‘ پہنچتا نظر آگیا۔
پی ٹی آئی برطانیہ کے رہنما اور ڈیلی میل کے خلاف شہباز شریف کے داماد عمران علی یوسف کا کیس لڑنے والے بیرسٹر وحید الرحمان کا جیو نیوز سے گفتگو میں کہنا تھاکہ وزیراعظم اور عمران علی یوسف جھوٹی خبر چھاپنے والے اخبار سے اسی معافی کی توقع رکھتے تھے اورفیصلہ توقعات کے مطابق آیا۔
ان کا کہنا تھاکہ ڈیلی میل کی خبر میں لگائے گئے الزامات بے بنیاد اور جھوٹے تھے، شہباز شریف اور عمران علی یوسف کا کرپشن سے کوئی تعلق نہیں تھا۔
خیال رہے کہ ڈیلی میل کے خلاف کیس جیتنے کے بعد پارٹی کی سینیئر قیادت نے بیرسٹر وحید الرحمان کو آفس آف انٹرنیشنل چیپٹر کے ڈپٹی سیکرٹری کے عہدے سے ہٹادیا۔
ذرائع کے مطابق پارٹی کا خیال ہے کہ بیرسٹر وحید الرحمان نے عمران علی یوسف کی نمائندگی کرکے پارٹی بیانیے کو نقصان پہنچایا۔
اس حوالے سے وحید الرحمان کا کہنا تھاکہ میں ’کسی کی خاطر‘ کسی کو جھوٹا اور کرپٹ نہیں کہہ سکتا، اس اطمینان کے بعد کہ الزامات بوگس ہیں، عمران علی یوسف کی نمائندگی پر آمادہ ہوا، ڈیوڈ روز کا یہ الزام مکمل جھوٹا تھا کہ اکرام نوید، عمران علی یوسف کا فرنٹ مین تھا۔
ان کا کہنا تھاکہ پی ٹی آئی کا ہونے کے سبب اس کیس کی نمائندگی کرنے کے خطرات سے آگاہ تھا، شہباز شریف کے کیس کی نمائندگی نہیں کی، اس لیے ان کے کیس پر تبصرہ نہیں کرسکتا، عمران خان کو ذاتی طور پر اس کیس کے بارے میں آگاہ کردیا تھا، انھیں کوئی مسئلہ نہیں تھا، کیس جیتنے پر پارٹی قیادت کو ’مفادات کا ٹکراؤ‘ اور ’بیانیے کو نقصان‘ پہنچتا نظر آگیا۔
کیس کے حوالے سے وحید الرحمان کا کہنا تھاکہ اس میں کوئی شک نہیں کہ ایرا کا سینیئر ایگزیکٹیو اکرام نوید کرپشن میں ملوث تھا، عمران علی یوسف کا اکرام نوید سے صرف کاروباری لین دین تھا، نیب نے عمران علی یوسف کی جائیداد واپس نہیں کی تاکہ دکھا سکے کہ وہ کرپشن میں ملوث ہے، اخبار اور ڈیوڈ روز عمران علی یوسف کے خلاف کوئی ثبوت پیش نہ کرسکے۔
انہوں نے کہا کہ کیس مضبوط ہونے کے سبب عدالت سے باہر تصفیہ نہ کرنے کا مشورہ دیا تھا، ڈیلی میل نے مقدمہ ہونے پر پہلے سال ہی معافی مانگنے کی پیشکش کردی تھی، شہباز شریف کے ساتھ معافی کی چوتھی پیشکش قبول کرتے ہوئے اخبار سے تصفیہ کیا۔
ان کا کہنا تھاکہ کیس ختم ہونے پر پارٹی قیادت کو خود عہدے سے مستعفی ہونے کی پیشکش کردی تھی، کچھ عرصے کیلئے سیاست سے وقفہ لے رہا ہوں، حمایت پارٹی کے ساتھ ہے۔