Time 17 دسمبر ، 2022
پاکستان

پی ٹی آئی ایم پی اے اور ایس ایچ او کے درمیان تلخ کلامی کے معاملے پر انکوائری رپورٹ تیار

ایس ایچ اوکےایم پی اےپراسلحہ تاننے کے شواہد نہیں ملے، ایس ایچ اونےایم پی اےکوگالیاں نہیں دیں،ایم پی اےکےرشتہ داروں نےایس ایچ اوکوگالیاں دیں: پولیس ذرائع__فوٹو: اسکرین گریب
ایس ایچ اوکےایم پی اےپراسلحہ تاننے کے شواہد نہیں ملے، ایس ایچ اونےایم پی اےکوگالیاں نہیں دیں،ایم پی اےکےرشتہ داروں نےایس ایچ اوکوگالیاں دیں: پولیس ذرائع__فوٹو: اسکرین گریب

پی ٹی آئی رکن صوبائی اسمبلی آصف خان اور ایس ایچ اوتھانا خزانہ کے درمیان تلخ کلامی کے معاملے پر تحقیقاتی کمیٹی نے انکوائری رپورٹ تیار کر لی۔

پولیس ذرائع کے مطابق انکوائری رپورٹ میں معطل ایس ایچ اوکے ایم پی اے پر اسلحہ تاننے کے شواہد نہیں ملے، ایس ایچ اونےایم پی اےکوگالیاں نہیں دیں جبکہ ایم پی اےکے رشتہ داروں نے ایس ایچ اوکوگالیاں دیں۔

پولیس ذرائع کا بتانا ہے کہ سی سی ٹی وی ویڈیو سے ثابت ہے کہ ایم پی اےکےحامیوں نے تھانے پرپتھراؤ کیا۔

انکوائری کمیٹی نے صدر پی ٹی آئی پشاور سٹی عرفان سلیم کا بیان بھی قلمبند کیا جبکہ پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ پی ٹی آئی کے رکن صوبائی اسمبلی آصف خان نے انکوائری میں تعاون نہیں کیا، سی سی پی او نے معاملے کی انکوائری کے احکامات جاری کیے تھے۔

ذرائع کے مطابق 12 دسمبر کو پی ٹی آئی ایم پی اے آصف خان اور ایس ایچ اوتھاناخزانہ اعجازاللہ کےدرمیان تلخ کلامی ہوئی تھی، تلخ کلامی رکن صوبائی اسمبلی کی جانب سے زیرحراست ملزمان کی رہائی کے مطالبہ پر ہوئی تھی۔

 ایم پی اے نے ایس ایچ او پر اسلحہ تاننےاور گالیاں دینے کا الزام عائد کیا تھا،ایم پی اے سے تلخ کلامی پر ایس ایچ اوتھانا خزانہ اعجازاللہ کو معطل کیا گیا تھا۔

مزید خبریں :