08 دسمبر ، 2012
پشاور…پشاورہائیکورٹ کے چیف جسٹس دوست محمد خان نے کہاہے کہ معاشرے میں سارے بگاڑ کی وجہ امتیازی نظام تعلیم ہے حکومت بجٹ میں تعلیم کے لئے 25فیصد فنڈز مختص کرے۔پشاورجوڈیشل اکیڈمی میں ججز کے تربیتی ورکشاپ میں تقسیم اسناد کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے چیف جسٹس پشاورہائیکورٹ جسٹس دوست محمد خان کا کہناتھا کہ ملکی حالات مخدوش ہیں اوراس کی بنیادی وجہ امتیازی نظام تعلیم ہے ،امیرلوگ لاکھوں روپے خرچ کرکے اپنے بچوں کو اعلی تعلیم دلواتے ہیں لیکن غریب کے بیٹھنے کے لئے سرکاری اسکولوں میں ٹاٹ اورپنکھے تک موجود نہیں۔اُن کاکہناتھا کہ جب تک یہ امتیازی نظام تعلیم ختم نہیں کیاجاتا معاشرے کے مسائل حل نہیں ہوسکتے۔ان کا کہناتھا کہ حکومت کو بجٹ میں تعلیم کے لئے 25فیصد فنڈز مختص کرنے چاہیے انہوں نے ججز پرزوردیا کہ وہ اپنی بھرپورصلاحیتوں کو استعمال کرتے ہوئے منصفانہ فیصلے کریں توکوئی طاقت پاکستان کو میلی آنکھ سے نہیں دیکھ سکتا۔