Time 20 دسمبر ، 2022
پاکستان

نیب دائرہ اختیارختم ہونے پرپولیس اور ایف آئی اےکو متاثرین کی شکایت پرکارروائی کی ہدایت

فوٹو: فائل
فوٹو: فائل

اسلام آباد ہائی کورٹ نے قرار دیا ہےکہ نیب کا دائرہ اختیار ختم ہونے پر متاثرین پولیس یا ایف آئی اے کے پاس آئیں تو وہ کارروائی کرے۔

آدم امین چوہدری اور دیگرکے خلاف سرمایہ کاری کے نام پر عوام سے فراڈ کےکیس کی سماعت اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس محسن اخترکیانی نےکی۔

جسٹس محسن اخترکیانی نے ریمارکس دیےکہ آج لوگ نیب اور ایف آئی اے کو بھی گالیاں دے رہے ہیں، پارلیمنٹ کی کوئی بات نہیں کرتا جنہوں نے یہ نیب ترمیمی آرڈیننس پاس کیا، جنہوں نے نیب ترمیمی آرڈیننس پاس کیا انہیں آپ لوگوں نے ہی ووٹ دیے ہیں۔

نیب پراسیکوٹر جہانزیب بھروانہ کا کہنا تھا کہ ہمارا کام تھا تفتیش کرکے ریفرنس دائر کرنا، نیب ترمیم کے بعد ریفرنس ہی واپس ہوجائے تو نیب کیا کرے؟

عدالت کا کہنا تھا کہ یہ بھی ناممکن ہےکہ ریفرنس واپس ہوگیا تو ایس ایچ او آبپارہ کو بھیج دیں؟ ڈی جی ایف آئی اے اور آئی جی نئی شکایات آئیں تو قانون کے مطابق کارروائی کریں۔

وکیل آدم امین چوہدری کا کہنا تھا کہ آل پاکستان پراجیکٹ سے متعلق ریفرنس نیب کو واپس بھیج دیا گیا ہے، ریفرنس واپس ہونےکے بعد ہمارے بند بینک اکاؤنٹس بحال کرنےکا حکم دیا جائے، اسکیم کے تحت ہم نے عوام کو 19 کروڑ روپےکا منافع دیا تھا، میرے موکل کو نیب کی جانب سے گرفتارکیا گیا،انگلیاں توڑی گئیں، نیب کی جانب سے کہا گیا پلی بارگین کرلو۔

عدالت کا کہنا تھا کہ آل پاکستان پراجیکٹ کے اکاؤنٹس بحال کرنے ہیں یا نہیں، اس پر مناسب آرڈرجاری کریں گے۔


مزید خبریں :