Time 27 دسمبر ، 2022
پاکستان

کراچی میں پولیس کی فائرنگ سے جاں بحق نوجوان کی والدہ کا بیان سامنے آگیا

کراچی میں پولیس کی فائرنگ سےجاں بحق ہونے والے عامر حسین کی والدہ نے جیو نیوز سے گفتگو میں بتایا کہ بیٹا اپنے والد کیلئے پانی اور پھل لینے گیا تھا۔

والدہ کا کہنا ہے کہ الہ دین پارک کے سامنے سے بیٹا نکل کر فلیٹ کی طرف جارہاتھا، تین پولیس اہلکاروں نے رکنے کا کہا بیٹے  نے گاڑی نہیں روکی، اہلکاروں نے بیٹے پر فلیٹ میں فائرنگ کی، کوئی راستےمیں نہ رکےتوگولی مار دیتےہیں؟

انہوں نے کہا کہ ہم بشیر ولیج  میں رہتے ہیں، چیف جسٹس سے درخواست ہے وہ ایکشن لیں۔

والدہ نے بتایا کہ عامر کی ڈیڑھ سال پہلے شادی ہوئی تھی اور اس کا تین ماہ کا بیٹا ہے، واقعے کا مقدمہ درج کرائیں گے، عامر حسین کی بیوی اور بچے کا کیا ہوگا؟

مقتول عامر حسین کے بھائی احمد نے جیونیوز سے گفتگو میں بتایا کہ دو ماہ قبل والد کو فالج کا اٹیک ہوا تھا، عامر والد سے ملنے روز آتا تھا، 4بھائیوں میں وہ تیسرے نمبر پر تھا، واقعے کےوقت عامرکےساتھ ایک 54 سال کاشخص اورتین سال کی بچی موٹرسائیکل پر تھے۔

خیال رہے کہ راشد منہاس روڑ جوہر موڑ کے قریب پولیس نے تعاقب کے بعد ایک شہری کو رہائشی عمارت میں جا کر فائرنگ کرکے قتل کردیا، مقتول کی شناخت 26 سالہ عامر حسین کے نام سے ہوئی۔

واقعے میں ملوث پولیس اہلکار شہریار، فیصل اور ناصر کو پولیس کے اعلیٰ افسران کے حکم پر گرفتار کرلیا گیا، ملزمان نے اپنے ابتدائی بیان میں کہا کہ مقتول کے پاس اسلحہ تھا تاہم تحقیقات میں ثابت ہوا کہ وہ جھوٹ بول رہے ہیں۔

مقتول کے اہل خانہ کا کہنا کہ موقعے پر مقتول کے موٹر سائیکل پر ایک شخص اور 3 سالہ بچی بھی تھی پھر بھی پولیس اہلکاروں نے یہ اقدام اٹھایا۔

دوسری وزیر اعلیٰ سندھ نے واقعے نوٹس لیتے ہوئے ایڈشنل آئی کراچی سے واقعے کی تفصیلات طلب کرلی ہیں۔

مزید خبریں :