31 دسمبر ، 2022
سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی افغان بچوں کی تصویر کی حقیقت جیونیوز سامنے لے آیا۔
گذشتہ کئی روز سے سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی افغان بچوں کی یہ تصویر کافی زیر بحث رہی، جیو نیوز نے اس تصویر کا فیکٹ چیک کیا تو معلوم ہوا کہ مذکورہ تصویر نہ تو سینٹرل جیل کراچی کی ہے نہ ہی لانڈھی جیل یا کسی اور تھانےکی۔
اصل میں یہ تصویر سٹی کورٹ کراچی میں پیشی کے لیے لائے جانے والے ان افغان بچوں کی ہے جو فارن ایکٹ کی خلاف ورزی پر اپنے والدین کے ہمراہ گرفتار ہوئے تھے اور ایف آئی آرز میں نامزد ہیں۔
یہ تصویر ان کی وکیل منزہ کاکڑ نے سٹی کورٹ کے بخشی خانے میں بنائی تھی، جیو نیوز کی جانب سے منزہ کاکڑ ایڈووکیٹ سے رابطہ کیا گیا تو انہوں نے اس بات کی تصدیق کی اور بتایا کہ یہ تصویر انہوں نے سٹی کورٹ کے بخشی خانے میں بنائی تھی۔
منزہ کاکڑ کا مزید کہنا تھا کہ ان کا مقصدکسی کو نیچا دکھانا نہیں تھا بلکہ ان بچوں کے مسائل سے اعلیٰ حکام کو آگاہ کرنا تھا تاکہ ان کے کیسز ترجیحی بنیادوں پر چلائے جاسکیں ۔
خیال رہےکہ وزیر اطلاعات سندھ شرجیل میمن نے پریس کانفرنس کرتے ہوا مذکورہ تصویر سندھ کی کسی جیل کی ہونےکی تردید کی تھی۔