Time 08 جنوری ، 2023
پاکستان

ہائیڈرو پونکس کیا ہے، اس سے پاکستان میں کون کون سی سبزی اور پھل کاشت کیے جا رہے ہیں؟

نواز شریف زرعی یونیورسٹی ملتان میں موسمی درجہ حرارت کو کنٹرول کر کے ایسی اقسام کے پھل اور سبزیاں کاشت کی جا رہی ہیں جو اب تک مختلف ممالک سے درآمد کی جاتی ہیں۔

ہائیڈروپونکس جسے بغیر مٹی کی کاشتکاری بھی کہا جاتا ہے، پاکستان کی زراعت کے لیے ایک منفرد تصور ہے۔

کاشتکاری کے اس منفرد طریقے کو استعمال کر کے ملتان کی زرعی یونیورسٹی میں چیری، ٹماٹر، اسٹرابیری اور مختلف رنگوں کی شملہ مرچ کاشت کی جا رہی ہے جن میں وٹامن اور معدنیات کی مقدار روایتی طریقے سے کاشت کی گئی پھل اور سبزیوں کے مقابلے میں زیادہ ہے اور اس عمل سے پانی کا ایک قطرہ بھی ضائع نہیں ہوتا۔

موسمی درجہ حرارت کو کنٹرول کر کے کاشت کیے گئے یہ پھل اور سبزیاں پاکستان مختلف ممالک سے امپورٹ کرتا ہے۔

ایک طالبعلم نے بتایا کہ وہ ہائیڈرو پونکس پر ریسرچ کر رہا ہے، ہم یہ مختلف ممالک سے امپورٹ کر رہے ہیں جیسے مصر اور برازیل وغیرہ، ہم اس قسم کی سبزیاں ڈالر میں خرید رہے ہیں جس کا ہمارے بجٹ پر بہت بوجھ پڑتا ہے۔

چھوٹے پیمانے پر کاشت کیے جانے والے ان پھلوں اور سبزیوں کو اگر بڑے پیمانے پر کاشت کیا جائے تو پاکستان کی شرح امپورٹ میں کمی لائی جا سکتی ہے۔

طلبا کا کہنا ہے کہ ایسی فنکشنل فوڈ فارمنگ کو اگر صنعتی درجہ پر متعارف کرا دیا جائے تو جہاں ملک کی ایکسپورٹ بڑھے گی وہیں زرمبادلہ میں بھی اضافہ ہو گا۔

مزید خبریں :