کراچی میں شدید سکیورٹی خدشات، حساس اداروں کی بلدیاتی انتخابات ملتوی کرنیکی سفارش

قومی سلامتی کے اداروں نے الیکشن کمیشن کو آگاہ کردیا ہے کہ سندھ میں بلدیاتی انتخابات کیلئے سکیورٹی خدشات ہیں لہٰذا الیکشن ملتوی کیے جائیں— فوٹو: فائل
قومی سلامتی کے اداروں نے الیکشن کمیشن کو آگاہ کردیا ہے کہ سندھ میں بلدیاتی انتخابات کیلئے سکیورٹی خدشات ہیں لہٰذا الیکشن ملتوی کیے جائیں— فوٹو: فائل

قومی سلامتی کے اداروں نے سندھ میں بلدیاتی انتخابات کے حوالے سے شدید سکیورٹی خدشات کا اظہار کرتے ہوئے الیکشن کمیشن کو 15 جنوری کا انتخابی مرحلہ ملتوی کرنے کی سفارش کی ہے۔

 ذرائع کے مطابق کراچی میں حساس اداروں کا اجلاس جمعہ کی شام منعقد ہوا جس میں سندھ میں بلدیاتی انتخابات پر شدید تحفظات کا اظہار کیا گیا۔

قومی سلامتی کے اداروں نے الیکشن کمیشن کو اجلاس کی کارروائی سے آگاہ کیا اور صوبائی الیکشن کمیشن کے حکام کو سندھ میں بلدیاتی انتخابات کیلئے سکیورٹی خدشات پر بریفنگ دی۔

اداروں کی جانب سے سفارش کی گئی ہے کہ 15 جنوری کو بلدیاتی انتخابات ملتوی کیے جائیں۔

ذرائع کے مطابق اجلاس میں گزشتہ ڈیڑھ ماہ کے دوران کراچی سمیت سندھ میں 17 سکیورٹی تھریٹس پر بھی غور و خوض کیا گیا اور بتایا گیا کہ کراچی میں کالعدم تنظیم بلوچستان لبریشن آرمی (بی ایل اے) اور  تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) کے نیٹ ورک موجود ہیں۔

 اداروں نے الیکشن کمیشن کو صوبے میں شدید سکیورٹی خدشات سے آگاہ کردیا ہے۔

آئی جی سندھ پہلے ہی الیکشن کیلئے اہلکاروں کی کمی کا شکوہ کرچکے ہیں۔ آئی جی سندھ غلام نبی میمن کا کہنا ہے کہ الیکشن کمیشن نے کراچی اور حیدرآباد میں مجموعی طور پر ساڑھے چھ ہزار سے زائد پولنگ اسٹیشنز حساس اور دو ہزار 345 پولنگ اسٹیشنز حساس ترین قرار دیے ہیں، پولنگ اسٹیشنز اور الیکشن ڈیوٹی کیلئے 70 ہزار پولیس اہلکار چاہئیں، اتنے اہل کار لگانا ممکن نہیں۔

خیال رہے کہ الیکشن کمیشن نے سندھ حکومت کا فیصلہ مسترد کرتے ہوئے 15 جنوری کو ہی صوبے میں بلدیاتی انتخابات کا دوسرا مرحلہ مکمل کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

مزید خبریں :