سمجھ میں نہیں آرہا قومی ٹیم کی آن لائن کوچنگ کس طرح ہوگی: شاہد آفریدی

پاکستان کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان شاہد آفریدی کا کہنا ہے قومی ٹیم کی آن لائن کوچنگ سمجھ میں نہیں آرہا کہ کس طرح ہوگی۔

شاہد آفریدی نے کہا کہ انہیں علم نہیں کہ پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کا اس حوالے سے کیا پلان ہے لیکن قومی ٹیم کیلئے غیر ملکی کوچ ہی کیوں ضروری ہے ؟ ملک میں ایسے کوچ ہیں جو ٹیم کو اچھے انداز میں لیڈ کرسکتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ملکی کوچز کے حوالے سے تاثر ہے کہ وہ سیاست میں پڑ جاتے ہیں لیکن ایسے کرکٹر بھی ہیں جو اس کو  بڑی ذمہ داری سمجھتے ہیں ان کے خیال میں کرکٹ سے سیاست کو الگ کرکے مضبوط اور بڑے فیصلے کریں گے تو  ملکی کرکٹ آگے بڑھے گی۔

کراچی میں ایک تقریب کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شاہد آفریدی نے کہا کہ جب وہ چیف سلیکٹر تھے تو انہیں ٹیم میں کوئی تگڑا گروپ نظر نہیں آیا البتہ کپتان کی پسند و نا پسند ہوتی ہے اور یہ کوئی نئی بات نہیں ہے، ماضی میں بھی پسند نا پسند ہوتی رہی، میری کپتانی میں بھی پسند و ناپسند کا سلسلہ رہتا تھا لیکن پسند میرٹ پر ہونی چاہیے۔

شاہد آفریدی نے کہا کہ بحثیت چیف سلیکٹر اپنا کام ذمہ داری سے کیا، چیف سلیکٹر کی کرسی بڑی مضبوط اور پاور فل ہے، یہاں جو بھی آئے اس کو بڑے فیصلے لینے ہوں گے۔

انہوں نے کہا کہ اب ایسا نہیں چل سکتا کہ اس کو چانس دے دو کوئی بات نہیں ہوجائے گا، اگر ہم اب بھی کوئی بات نہیں کوئی بات نہیں کرتے رہے تو آگے نہیں بڑھیں گے، بڑے فیصلے لینے ہوں گے، ہر ادارے کو اس وقت بڑے سخت فیصلے لینے ہوں گے ورنہ ہم کہیں کے نہیں رہیں گے۔

شاہد آفریدی نے ملکی حالات کے حوالے سے کہا کہ بڑے بھاری دن گزر رہے ہیں گزشتہ روز  کوہاٹ میں کشتی الٹنے کا واقع ہوا،  پھر کوئٹہ میں بس گرنے کا المناک حادثہ ہوا اور پھر آج پشاور کی مسجد کا دھماکا ہوا، اللہ ہمارے ملک کو حفظ و امان میں رکھے، یہ ملک بڑی قربانی سے بنایا گیا ہے لیکن اب وقت قربانی کا نہیں ہے بلکہ ملک کو آگے بڑھانے کا وقت ہے۔

شاہد آفریدی نے کہا کہ ان کا نہیں خیال کہ موجودہ حالات پی ایس ایل کے انعقاد پر کوئی اثر  ڈالیں گے، پی سی بی اچھے اور  مناسب اقدام کرے گا۔

انہوں نے کوئٹہ میں نمائشی میچ پر بھی خوشی کاا ظہار کیا کہ بلوچستان میں بھی کرکٹ ہونی چاہیے انتظامیہ نے وہاں میچ رکھ کر اچھا فیصلہ کیا ہے، بلوچستان مین میچز رکھے جائیں تاکہ انہیں سپورٹ کیا جاسکے۔

شاہد آفریدی نے کہا کہ پی سی بی کو  پہلے بھی آگاہ کرچکا ہوں کہ ان جیسے کرکٹر کی ضرورت انڈر  19 سطح پر ہے وہ بھی نچلی سطح پر کام کرنا چاہیں گے۔

مزید خبریں :