14 دسمبر ، 2012
لاہور…لاہورہائی کورٹ کے چیف جسٹس عمرعطابندیال نے قراردیاہے کہ آئین صدر مملکت اورگورنرکو استثنیٰ ضروردیتاہے مگر استثنیٰ کا تصور ،کلی نہیں ہے۔صدر آصف زرداری کے خلاف دوعہدے کیس میں توہین عدالت کی درخواستوں کی سماعت کے دوران جسٹس شیخ نجم الحسن نے استفسار کیاکہ اگرتوہین عدالت ثابت ہوجائے توکیاصدر کے عہدے کی میعاد ختم ہونے تک کارروائی روکی جاسکتی ہے،درخواست گزاروں اے کے ڈوگر اوراظہر صدیق نے کہاکہ توہین عدالت اور آئین سے بغاوت آئینی جرائم ہے،صدر کواستثنیٰ دیاتو وہ ان آئینی جرائم میں بھی استثنیٰ مانگیں گے،جسٹس منصور علی شاہ نے ریمارکس دیئے کہ جب آئین اورقانون کے مطابق چلناہے توپھر یہ بھی دیکھنا پڑے گا کہ کس کس کواستثنیٰ حاصل ہے،یہ دیکھے بغیر آگے کیسے بڑھ سکتے ہیں،وکلاء نے کہا کہ صدر علامتی عہدہ ہے اورصدر کیخلاف توہین عدالت کی کارروائی عمل میں لائی جاسکتی ہے،فل بنچ نے سماعت 19دسمبرتک ملتوی کرتے ہوئے وفاقی حکومت کے وکیل وسیم سجاد کوجوابی دلائل پیش کرنے کی ہدایت کردی ۔