21 مارچ ، 2023
گزشتہ سال رمضان اپریل کے وسط میں تھا لیکن اس سال مارچ کے اختتام پر ہوگا، اس ایک سال میں بہت کچھ بدلا اور اشیائے ضروریہ کی قیمتیں بھی بدل گئیں۔
رواں سال رمضان شروع ہونے سے تقریباً دس روز قبل وفاقی ادارہ شماریات کے مطابق 51 اشیائے ضروریہ میں سے 48 چیزیں مہنگی ہوئیں، گزشتہ سال کلو آٹا 71 روپے کا تھا آج 160 روپے کا ایک کلو ہے، آٹا 109 فیصد مہنگا ہوا ہے تو اس سے بنی ڈبل روٹی 120 فیصد مہنگی ہوئی۔
رمضان میں تلی اشیاء کا استعمال بڑھ جاتا ہے۔ بیسن پچھلے رمضان 177 روپے کلو تھا اور اب 278 روپے کلو ہے، تیل بھی 625 روپے کلو فروخت ہو رہا ہے۔ حالات بتارہے ہیں کہ لوگ اس سال پکوڑا مہنگائی محسوس کریں گے۔
کوئی کم کوئی زیادہ لیکن سب رمضان کی تیاریاں کررہے ہیں۔ مہنگائی ہے لیکن ضرورت کی چیز قیمت ادا کرنے پر مل جاتی ہے، صاحب حیثیت اپنا کردار ادا کررہے ہیں لیکن زرعی ملک قدرت کی عطا ہے۔ اس کی پیداوار شراکت داری سے بڑھائیں تو مانگے والے کم ہونگے۔