17 اپریل ، 2023
مظفرآباد: صدر آزاد کشمیر بیرسٹر سلطان کی جانب سے چیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان سے بغاوت کے بعد قانون ساز اسمبلی میں قائد ایوان کے انتخاب کے لیے جنگ دلچسپ ہو گئی ہے۔
قائم مقام وزیراعظم آزاد کشمیر خواجہ فاروق احمد نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ ہمیں 27 سے زیادہ ممبران کی حمایت ہے، ہمارے دو ممبران اسمبلی کو اغوا کیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ میں نے اس سے متعلق ایس ایس پی سے معلومات لی ہیں، ایس ایس پی نے کہا وہ انہیں صدر ہاؤس لے گئے ہیں، پی ٹی آئی کے منحرف اراکین کے خلاف قانونی کارروائی کریں گے۔
قائم مقام وزیراعظم آزاد کشمیر خواجہ فاروق احمد کا کہنا تھا کہ صدر ریاست کے لیے لی جانے والی گاڑی کی خریداری ممکن نہیں، ریاست ابھی اس خریداری کی متحمل نہیں ہو سکتی۔
خواجہ فاروق احمد نے 62 کروڑ روپے سے زائد خرچ سے لاعلمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ وزیراعظم آزاد کشمیر کا سیکرٹ فنڈ 3 کروڑ روپے ہوتا ہے۔
خیال رہے کہ سابق وزیراعظم آزاد کشمیر سردار تنویر الیاس اپنا وزیراعظم لانا چاہتے ہیں جبکہ صدر بیرسٹر سلطان محمود آزاد کشمیر میں اپنا وزیراعظم لانے کے خواہاں ہیں۔
پی ٹی آئی کے دو دھڑوں میں تقسیم ہونے کے بعد مسلم لیگ ن اور پیپلز پارٹی نے بھی آزاد کشمیر کی قانون ساز اسمبلی میں اپنا قائد ایوان لانے کے لیے جوڑ توڑ شروع کر دی ہے۔