گورنر سندھ اور نیویارک کے ڈپٹی اسپیکر کی ملاقات، ’سسٹراسٹیٹ‘ تعلق کی بنیاد قائم

’سسٹر اسٹیٹ‘ کا درجہ ملا تو تعلیم، صحت اور تحقیق کے شعبے میں وسیع تعاون قائم ہو سکے گا: ڈاکٹر اعجاز احمد— فوٹو: جیو نیوز
’سسٹر اسٹیٹ‘ کا درجہ ملا تو تعلیم، صحت اور تحقیق کے شعبے میں وسیع تعاون قائم ہو سکے گا: ڈاکٹر اعجاز احمد— فوٹو: جیو نیوز

نیویارک میں گورنر سندھ کامران ٹیسوری اور نیویارک اسمبلی کے ڈپٹی اسپیکر کی  ملاقات، سندھ اور نیویارک کے درمیان ’’سسٹر اسٹیٹ‘‘ تعلق کے قیام کا فیصلہ،  دونوں ملکوں کے عوام کو قریب لانے کے امور  پر بات چیت ہوئی۔

امریکن پاکستانی پبلک افیئرز کمیٹی کی جانب سے سندھ اور نیویارک کے درمیان ’’سسٹر اسٹیٹ‘‘ تعلق کے قیام کیلئے منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ڈپٹی اسپیکر فل راموس نے کہا کہ امریکا کے کسی بھی ملک سے مضبوط تعلقات اور سمجھوتوں کیلئے بہترین راستہ ’سسٹر اسٹیٹ‘ اور ’سسٹر سٹیز‘ کا تعلق قائم کرنا ہے، گورنر سندھ اس بات پرزوردیں کہ منتخب اراکین ایک دوسرے سے ملیں اور وفود کا تبادلہ بڑھائیں کیونکہ یہ ہمیں ایک دوسرے کے قریب لانے کا ذریعہ بنے گا۔

انہوں نے کہا کہ یہاں پاکستانیوں کی قابل ذکر تعداد آباد ہے، انہیں ایسا تعلق قائم کرنے کا وسیع تجربہ ہے اور وہ اسے کام میں لاتے ہوئے ریاستی اسمبلی میں سندھ کیلئے قرارداد پیش کریں گے، ’نیویارک، سندھ سسٹر اسٹیٹ‘ کا درجہ دلوانے کی کوشش ان کی اولین ترجیح ہوگی۔

اس موقع پر اپنے خطاب میں گورنر سندھ کامران ٹیسوری نے کہا کہ نجی دورے پر ہوں،  کمیونٹی سے ملاقات کا ارادہ تھا لیکن آخری لمحات میں علم ہوا کہ ملاقات میں ڈپٹی اسپیکر بھی موجود ہوں گے، اس لیے سرکاری حیثیت میں کوئی بھی بات نہیں کروں گا۔

پاکستان کی صورتحال پر بعض شرکاء کے سوالات کا جواب دیتے ہوئے گورنر سندھ نے کہا کہ اس وقت ملک کو رقوم کے عطیات کی نہیں بلکہ سرمایہ کاری کی ضرورت ہے تاکہ تباہ حال معیشت کو سہارا دے کر ملک کو بچایا جاسکے، بیرون ملک آباد پاکستانی ملک میں تعلیم، صحت اور ٹیکنالوجی جیسے شعبوں میں سرمایہ لگائیں تاکہ اگلی نسل کو اس کے پیروں پر مضبوطی سے کھڑا کیا جا سکے۔

اس موقع پر امریکن پاکستانی پبلک افیئرز کمیٹی کے بانی چیئرمین ڈاکٹر اعجاز احمد نے اپنے خطاب میں کہا کہ پچھلے پچھتر برس سے پاکستان اور امریکا کے تعلقات سکیورٹی کی بنیاد پر رہے ہیں اور دنیا میں مختلف جنگوں کے مواقع پر ان میں زیادہ گرمجوشی نظر آتی آرہی ہے، اب وقت ہے کہ صرف سکیورٹی ہی نہیں، سماجی اور معاشی بنیادوں پر ان تعلقات کو استوار کیا جائے تاکہ پاکستان کے عوام تک اس کے ثمرات پہنچ سکیں۔

انہوں نے کہا کہ سندھ اور پنجاب کو ’سسٹر اسٹیٹ‘ کا درجہ ملا تو تعلیم، صحت اور تحقیق کے شعبے میں وسیع تعاون قائم ہو سکے گا، طلبہ کو وظیفے ملیں گے اور یونیورسٹیوں کے طلبہ تبادلوں کے پروگرام سے بھی سہولت حاصل کر سکیں گے جبکہ یہ تعلق سندھ کو ماحولیاتی تبدیلیوں اور قدرتی آفات سے نمٹنے کی صلاحیتیں بہتر کرنے کا بھی موقع دے گا۔

گورنر سندھ کی واشنگٹن میں موجودگی کا احساس کرتے ہوئے میں نے سیاسی طورپر انتہائی بااثر ڈاکٹر اعجاز سے کہا تھا کہ ممکن ہو تو اس موقع پر نیویارک اور سندھ کا سسٹر اسٹیٹ تعلق قائم کرنے کی کوشش کرلیں، ڈاکٹراعجاز کی چند ٹیلی فون کالز نے ایک ہی روز میں معاملہ نیویارک کی اسمبلی میں قرارداد پیش کرنے کے عزم تک پہنچا دیا۔

ملاقات میں طے پایا کہ اب سندھ اور نیویارک کو ’سسٹر اسٹیٹ‘ کا درجہ دلوانے کیلئے امریکی وفد جلد پاکستان کا دورہ کرے گا۔

امریکن پاکستانی پبلک افیئرز کمیٹی کی جانب سے منعقدہ تقریب میں کمیونٹی کی نمایاں شخصیات بھی موجود تھیں۔

مزید خبریں :