10 مئی ، 2023
انٹرنیشنل کرکٹ کا نیا فنانشل ماڈل تیار کرلیا گیا جس میں انڈیا کو بڑا حصہ ملنے کا امکان ہے۔
بھارت کی آئی سی سی پر اجارہ داری قائم ہے، آئی سی سی کی کمائی کا تقریباً آدھا حصہ انڈیا کو جائے گا جب کہ نئے ماڈل میں سب سے زیادہ کمانے والا بورڈ بھارت ہی ہو گا ۔
نئے ماڈل کے مطابق بھارت کو آئی سی سی کی سالانہ کمائی سے 38.5 فیصد حصہ دینے کی تجویز پیش کی گئی ہے، یعنی بھارت کو سالانہ 600 ملین ڈالر میں سے 230 ملین ڈالرز دینے کی تجویز ہے۔
انگلینڈ کرکٹ بورڈ کو مجموعی کمائی کا 6.89 فیصد،کرکٹ آسٹریلیا کو6.25 فیصد او ر پاکستان کو 5.75 فیصد دینے کی تجویز پیش کی گئی ہے۔
سب سے زیادہ حصہ ملنے والوں میں انگلینڈ دوسرے،آسٹریلیا تیسرے اور پاکستان چوتھے نمبر پر ہے۔
انگلینڈ کرکٹ بورڈ کو آئی سی سی کی سالانہ کمائی میں سے 41 ملین ڈالر دینے کی تجویز پیش کی گئی ہے، جب کہ کرکٹ آسٹریلیا کو 37.53 ملین ڈالر اور پاکستان کو 34.51 ملین ڈالر ملے گا۔
نیوزی لینڈ کو 4.73 فیصد حصے کےبعد 28.38 ملین ڈالر ملنے کا امکان ہے۔
ویسٹ انڈیز کو 4.58 فیصد،سری لنکا 4.52،بنگلا دیش کو 4.46 فیصد ملنے کا امکان ہے۔
اس کے علاوہ جنوبی افریقا کو 4.37 فیصد، آئر لینڈ 3.01 فیصد اور افغانستان کو 2.80 فیصد حصہ ملنےکاامکان ہے۔
آئی سی سی فل ممبرز کو سالانہ کمائی میں سے 88.81 فیصدجب کہ ایسوسی ایٹ ممبر ز کو 11.19 حصہ ملے گا یعنی فل ممبر ز کو 532.84 ملین ڈالر جب کہ ایسوسی ایٹ ممبر زکو 67.16 ملین ڈالر حصہ دینے کی تجویز پیش کی گئی ہے۔