زحل کے چاند سے پانی کے بخارات خلا میں خارج ہونے کا انکشاف

زحل کا چاند Enceladus / فوٹو بشکریہ ناسا
زحل کا چاند Enceladus / فوٹو بشکریہ ناسا

سائنسدانوں نے سیارہ زحل کے ایک چاند سے پانی کے بخارات پر مبنی دھویں کو دریافت کیا ہے۔

جیمز ویب اسپیس ٹیلی اسکوپ نے زحل کے چاند Enceladus سے خارج ہونے والے ان بخارات کو دریافت کیا۔

اس چاند کو زمین سے باہر زندگی کی تلاش کے حوالے سے اہم ترین مقامات میں سے ایک تصور کیا جاتا ہے۔

اس چاند سے اٹھنے والا یہ دھواں خلا میں لگ بھگ 6 ہزار میل تک پہنچ گیا تھا، جس سے ہر سیکنڈ 300 لیٹر کی رفتار سے پانی نکل رہا تھا۔

مانا جاتا ہے کہ اس چاند کی برفانی سطح کے نیچے کھارے پانی کا سمندر موجود ہے اور یہ پہلے سے علم تھا کہ یہ خلا میں پانی کے بخارات خارج کرتا ہے۔

جیمز ویب ٹیلی اسکوپ نے بخارات کا مشاہدہ کیا / فوٹو بشکریہ ناسا
جیمز ویب ٹیلی اسکوپ نے بخارات کا مشاہدہ کیا / فوٹو بشکریہ ناسا

مگر پہلی بار اتنے بڑے پیمانے پر اس طرح کے اخراج کو ریکارڈ کیا گیا۔

ناسا کے ماہرین نے بتایا کہ ہم اس دریافت سے بہت زیادہ متاثر ہوئے ہیں مگر ابھی یہ کہنا مشکل ہے کہ اس کا نتیجہ کیا ہوسکتا ہے۔

محققین نے زحل کے چھٹے بڑے چاند کا جیمز ویب ٹیلی اسکوپ کے ذریعے نومبر 2022 میں کیا تھا اور اس کی تصاویر کھینچی گئی تھیں۔

انہوں نے بتایا کہ اس سے Enceladus کی کھوج کے نئے راستے کھل جائیں گے۔

اس تحقیق کے نتائج جرنل نیچر آسٹرونومی میں شائع ہوئے۔

مزید خبریں :