بجٹ میں 200 ارب روپے کے اضافی ٹیکسز عائد کیے گئے: چیئرمین ایف بی آر

بجٹ میں 175 ارب روپے کے براہ راست ٹیکسز اور 25 ارب روپے کے بالواسطہ ٹیکسز لگائے گئے: عاصم احمد۔ فوٹو فائل
بجٹ میں 175 ارب روپے کے براہ راست ٹیکسز اور 25 ارب روپے کے بالواسطہ ٹیکسز لگائے گئے: عاصم احمد۔ فوٹو فائل

چیئرمین فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) عاصم احمد کا کہنا ہے کہ وفاقی بجٹ میں 200 ارب روپے کے اضافی ٹیکسز  عائد کیے گئے۔

وزیر خزانہ سینیٹر اسحاق ڈار نے قومی اسمبلی میں 144 کھرب 60 ارب روپے کا وفاقی بجٹ پیش کیا اور اس دوران ان کا کہنا تھا کہ بجٹ میں کوئی نیا ٹیکس نہیں لگایا گیا۔

وفاقی بجٹ کے بعد چیئرمین ایف بی آر عاصم احمد نے بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ ترسیلات زر کے ذریعے غیرمنقولہ جائیداد خریدنے پر 2 فیصد ٹیکس ختم کیا جا رہا ہے، ترسیلات زر کارڈ کی کیٹگری میں ایک نئے ڈائمنڈ کارڈ کا اجرا کیا جا رہا ہے، سالانہ 50 ہزار ڈالر سے زائد ترسیلات زر بھیجنے والوں کو ڈائمنڈ کارڈ جاری ہو گا۔

چیئرمین ایف بی آر کا کہنا تھا آئندہ بجٹ میں 200 ارب روپے کے اضافی ٹیکسز عائد کیے گئے جس میں سے 175 ارب روپے کے براہ راست ٹیکسز لگائے گئے ہیں جبکہ 25 ارب روپے کے بالواسطہ ٹیکسز لگائے گئے ہیں۔

عاصم احمد کا کہنا تھا ڈیبٹ اور کریڈٹ کارڈز غیرممالک میں استعمال پر ود ہولڈنگ میں اضافہ کیا گیا ہے، غیر ممالک میں ڈیبٹ کریڈٹ کارڈز نان فائلرز پر 10 فیصد ود ہولڈنگ ٹیکس عائد ہو گا جبکہ فائلرز پر 5 فیصد ٹیکس عائد ہو گا۔

چیئرمین ایف بی آر عاصم احمد نے بتایا کہ بینکوں سے کیش رقوم نکلوانے پر نان فائلرز پر 0.6 فیصد ود ہولڈنگ ٹیکس بحال کرنےکی تجویز رکھی گئی ہے جبکہ غیر ملکی گھریلو ملازمین پر سالانہ 2 لاکھ روپے ایڈوانس ایڈجسٹمنٹ ٹیکس لگانےکی تجویز ہے۔

ان کا کہنا تھا برانڈڈ ٹیکسٹائل اور چمڑے کے پی او ایس ریٹیلرز ٹیکس 12 سے بڑھا کر 15فیصد کرنے کی تجویز ہے، اسپورٹس سامان کے پی او ایس ریٹیلرز ٹیکس 12 فیصد سے بڑھا کر 15 فیصد کرنے کی تجویزہے جبکہ 1300 سی سی سے زائد کی ایشیائی گاڑیوں کی درآمد پر مقرر حد ختم کی گئی ہے۔

مزید خبریں :