14 جون ، 2023
وفاقی وزیر برائے موسمیاتی تبدیلی شیری رحمان نے کہا ہے کہ طوفان کے باعث آج چھوٹے جہازبند کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے اور طوفان کے قریب پہنچتے ہی کمرشل فلائٹس کوبھی روک دیا جائے گا۔
پریس کانفرنس کرتے ہوئے شیری رحمان کا کہنا تھاکہ کل دن 11 بجے سمندری طوفان کیٹی بندر سے ٹکرائے گا لہٰذا لوگوں سے اپیل ہے انتظامیہ کے ساتھ تعاون کریں، پیٹرولنگ ریلیف اور ریسکیو کے لیے تمام ادارے متحرک ہیں اور 66 ہزار افراد کو محفوظ مقام پر منتقل کردیا گیا ہے۔
انہوں نے اپیل کی کہ لوگ ساحلی علاقوں کی طرف طوفان کو دیکھنے کیلئے جا رہے ہیں، مہربانی فرما کر یہ ڈیزاسٹر ٹورازم بند کریں۔
ان کا کہنا تھاکہ مہربانی فرما کر عوام ٹک ٹاک بنانے کے لیے ساحلی علاقوں میں مت جائیں، بار بار شکایات موصول ہو رہی ہے، عوام کو بار بار روک رہے ہیں۔
شیری رحمان کا کہنا تھاکہ طوفان کراچی کے ساحل سے نہیں ٹکرائے گا، طوفان کے باعث آج چھوٹے جہازبند کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے اور طوفان کے قریب پہنچتے ہی کمرشل فلائٹس کوبھی روک دیا جائے گا۔
دوسری جانب نیشنل ڈیزاسٹر منیجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) کے چیئرمین لیفٹیننٹ جنرل انعام حیدر ملک کا کہنا تھاکہ ایسا فیزبھی آسکتا ہے کہ جہاں منتقل کیا گیا وہاں سے کہیں اور بھی منتقل کیا جا سکتا ہے، بتایا گیا کہ 300 ملی میٹر تک بارش ہو سکتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہوسکتا ہے کچھ علاقے ریلیف کیمپس کیلئے مناسب نہ ہوں، کیٹی بندر میں 10 ریلیف کیمپس ہیں، انتظامات کیے گئے ہیں ،کشتیوں کا بھی بندوبست کیا ہے۔
خیال رہے کہ بحیرہ عرب کے سمندری طوفان کا رخ بدل گیا، بپر جوائے کراچی کے ساحل سے دور ہونے لگا۔
محکمہ موسمیات کے مطابق طوفان کا کراچی سے فاصلہ 340 کلومیٹر سے بڑھ کر 370 کلومیٹر ہوگیا ہے جبکہ کیٹی بندر سے طوفان کا فاصلہ 275 کلومیٹر سے بڑھ کر 290 کلو میٹر ہوا ہے تاہم کیٹی بندر ساحل سے طوفان کے ٹکرانے کا خطرہ اب بھی موجود ہے۔
محکمہ موسمیات کا بتانا ہےکہ بپرجوائے کراچی کے ساحل سے نہیں ٹکرائے گا لیکن طوفان کا اثر نظر آئے گا۔