30 دسمبر ، 2012
بوریوالہ… نیب کی تفتیشی ٹیم نے تو قیر صادق اوگرا کیس میں پیپلز پارٹی کے ممبر صوبائی اسمبلی سردار خالد سلیم بھٹی کے بیٹے شہزاد سلیم بھٹی کو گرفتار کر لیا ۔ ذرائع کے مطابق شہزاد سلیم بھٹی ایڈووکیٹ پر الزام ہے کہ انہوں نے تو قیر صادق کے فرنٹ مین کی حیثیت سے مختلف سی این جی اسٹیشنزجن میں محمد اقبال بھٹی ،محمد سلیم چوہان سکنائے عارفوالا،محمد شفیق بٹ مظفر گڑھ،مرزا شہزاد احمد بورے والا،محمد بابر بھٹی، سپرنٹ انرجی بہاولنگراور حاصل پور کے مالکان شامل ہیں ان سے سی این جی اسٹیشن کا لائسنس دلوانے کے لئے فی کس30لاکھ روپے وصول کیے ہیں جو کہ ان کے ذاتی بنک اکاؤنٹس میں جمع ہوتے رہے چند ماہ قبل نیب کی تفتیش کے دوران شہزاد سلیم بھٹی کی طرف سے تو قیر صادق کے نام پرپانچ کروڑ روپے سے زیادہ کا یہ مبینہ غبن پکڑا گیا تو سابق ڈی جی اسپیشل آپریشن نیب کرنل شہزاد بھٹی نے ملزم شہزاد سلیم بھٹی سے60 لاکھ روپے کی ریکوری وصول کرنے کے بعد اس کو تفتیش سے فارغ کر دیا لیکن بعد ازاں نئے ڈی جی سپیشل آپریشن کرنل صبح صادق نے چارج سنبھالنے کے بعداس معاملہ کی دوبارہ انکوائری کی تو رقوم کی منتقلی شہزاد سلیم بھٹی کے بنک اکاؤ نٹس میں ثابت ہونے پر اس کی دوبارہ گرفتاری کا حکم دے دیا جس کے نتیجہ میں نیب کی تفتیشی ٹیم نے آج مقامی پولیس کے ہمراہ شہزاد سلیم بھٹی ایڈووکیٹ کو گرفتار کر لیا۔نیب کے تفتیشی افسر نے بتایا کہ شہزاد سلیم بھٹی توقیر صادق اوگرا کیس کا اہم ملزم ہے اور اس پر پانچ کروڑ روپے زائد کے غبن کا الزام ہے جس کی ریکوری کے لئے اس کو گرفتاری کی جا رہی ہے ۔