23 فروری ، 2012
حمص . . . . . . .شام کے شہر حمص کے نواحی علاقے بابا عمرو میں فورسز کی فائرنگ اور گولہ باری سمیت ملک کے دوسرے علاقوں میں تشدد کے واقعات میں 81 افراد ہلاک ہوگئے ہیں۔حمص اوردوسرے شہروں میں سکیورٹی فورسز کی کارروائیوں اور تشدد کے واقعات میں شہریوں کی ہلاکتوں میں اضافے کے بعد حزب اختلاف کے بڑے گروپ SNC نے کہا ہے کہ بحران کے حل کے لیے اب غیرملکی فوجی مداخلت کی راہ ہموار ہورہی ہے۔ SNC کی ایک عہدے دار بسمہ قدمانی نے پیرس میں بدھ کو نیوزکانفرنس میں کہا کہ ''اب ہم فوجی مداخلت ہی کو بحران کے واحد حل کے طور پر دیکھ رہے ہیں۔اس وقت ہمارے سامنے دوبرائیاں ہیں۔فوجی مداخلت اور طویل ہوتی خانہ جنگی''۔بہ الفاظ دیگر ان کے بہ قول ان دونوں میں سے کسی ایک کا انتخاب کرنا ہوگا۔انھوں نے کہا کہ ''ایس این سی جمعہ کو دوستان شام کے اجلاس کے موقع پر مصر پر زوردے گی کہ نہرسویز سے شامی حکومت کے لیے اسلحہ لے جانے والے بحری جہازوں کو آمد ورفت کو روکے''۔واضح رہے کہ ایران کے دوبحری جہاز اسی ہفتے شام کی بندرگاہ طرطوس پر لنگرانداز ہوئے تھے اور ان کے بارے میں بتایا گیا تھا کہ وہ شامی فوج کی تربیت کے مشن پر تھے۔