Time 24 جون ، 2023
پاکستان

بھارتی فوج کی ایل او سی پر بلا اشتعال فائرنگ، 2 شہری شہید ہوگئے

بھارت منصوبے کے تحت من گھڑت بیانیے کی تسکین کے لیے معصوم جانوں کے درپے ہے: آئی ایس پی آر/ فائل فوٹو
بھارت منصوبے کے تحت من گھڑت بیانیے کی تسکین کے لیے معصوم جانوں کے درپے ہے: آئی ایس پی آر/ فائل فوٹو

بھارتی فوج کی لائن آف کنٹرول پر بلا اشتعال فائرنگ سے 2 شہری شہید ہوگئے۔

پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق بھارتی فوج نے ستوال سیکٹر میں کشمیری چرواہوں پر بلا اشتعال فائرنگ کی جس کے نتیجے میں 2 شہری شہید اور ایک شدید زخمی ہوگیا۔

آئی ایس پی آر کا بتانا ہےکہ بھارتی فوج نے آج 11 بج کر 55 منٹ پر ایل او سی کے  ستوال سیکٹر  پر اندھا دھند فائرنگ کی، فائرنگ سے شہید ہونے والوں میں 22 سال کا شہری عبید قیوم اور  55 سال کا محمد قاسم شامل ہیں۔

آئی ایس پی آر کا کہنا ہےکہ پاکستان ایل او سی پرشہریوں کے تحفظ کے لیے جواب دینے کا حق محفوظ رکھتا ہے، یہ بھارتی فوج کا جغرافیائی سیاسی محرکات، جھوٹے بیانیے، من گھڑت الزامات کا نیا سلسلہ ہے۔

آئی ایس پی آر نے کہا کہ بھارت منصوبے کے تحت من گھڑت بیانیے کی تسکین کے لیے معصوم جانوں کے درپے ہے۔

سید محمد علی/ قومی سلامتی امور ماہر

بھارتی بربریت پر جیونیوز سے گفتگو کرتے ہوئے ماہر قومی سلامتی امور سید محمد علی نے کہا کہ ‘ اس واقعے کی ٹائمنگ مودی کے دورہ امریکا سے منسلک ہے،  بھارت پاکستان کو یہ باور کرانے کی ناکام کوشش کرنا چاہتا ہےکہ اسے امریکا کی آشیر باد حاصل ہے لیکن ہمیں یقین ہےکہ بھارت کو منہ توڑ جواب کا سامنا کرنا ہوگا، پاکستان بلکہ کشمیری حریت پسند بھی بھارت کو ناکوں چنے چبوانے کی پوری صلاحیت رکھتے ہیں‘۔

انہوں نے کہا کہ ’اس میں کوئی دو رائے نہیں ہونی چاہیے کہ پاکستان کی افواج مکمل طور پر تیا رہے، کسی بھی جارحیت کا منہ توڑ جواب دینگے، کشمیری او رپاکستانی یک جان دو قالب ہیں، ہم ایل او سی کی جانب کسی بھی جارحیت کو برداشت نہیں کرینگے‘۔

مودی جوبائیڈن مشترکہ اعلامیے میں کیا کہا گیا؟

گزشتہ روز بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کی امریکی صدر جو بائیڈن سے ملاقات کے بعد مشترکا اعلامیہ جاری کیا گیا جس میں پاکستان سے بھارت کو نشانہ بنانے والی تنظیموں کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا گیا۔

اعلامیہ کے مطابق امریکا اور بھارت نے عالمی دہشتگردی کا مقابلہ کرنے کیلئے ایک ساتھ کھڑے رہنے، ہر طرح کی دہشتگردی اور پرتشدد انتہاپسندی کی مذمت کرتے ہوئے اس بات کا اعادہ کیا کہ القاعدہ، داعش، لشکر طیبہ، جیش محمد اور حزب المجاہدین سمیت اقوام متحدہ کی فہرست میں شامل تمام دہشتگرد گروہوں کے خلاف اجتماعی طور پر کارروائی کی جائے۔

مزید خبریں :