پاکستان
02 جنوری ، 2013

2012ء: پاکستان میں گھریلو تشدد کے واقعات دگنے ہوگئے

2012ء: پاکستان میں گھریلو تشدد کے واقعات دگنے ہوگئے

کراچی…افضل ندیم ڈوگر…پاکستان میں سال 2012ء کے دوران گھریلو تشدد اور خاندانی تنازعات کے واقعات میں 100 فیصد اضافہ سامنے آیا ہے۔ پاکستان میں سال 2012ء کے دوران ویسے تو لاقانونیت کے ان گنت واقعات ریکارڈ پر آئے اور بدقسمتی سے درجنوں ریکارڈ بھی ٹوٹے۔ اسی سال پاکستان خصوصاً کراچی میں گھریلو تشدد کے آن ریکارڈ واقعات کی تعداد بھی دگنی ظاہر ہورہی ہے۔ ملک بھر میں مختلف این جی اوز کے تحت مختلف شیلٹر ہومز کام کر رہے ہیں لیکن صرف ایدھی فاوٴنڈیشن کے ملک بھر میں قائم شیلٹر ہومز میں خواتین کے پناہ لئے جانے کی تعداد سال 2011ء کی نسبت دگنی ہوئی ہے۔ گھریلو تشدد اور خاندانی جھگڑوں کے باعث سال 2011ء میں 2665 خواتین نے ایدھی ہومز میں پناہ لی تھی۔ ایدھی ترجمان انور کاظمی کے مطابق سال 2012ء میں ملک بھر میں ان کے شیلٹر ہومز میں پناہ لینے والی خواتین اور لڑکیوں کی تعداد 5051 تک جاپہنچی۔ ایسی خواتین کی سب سے زیادہ تعداد 3475 کراچی شیلٹر ہوم پہنچی۔ کراچی میں سال 2011ء میں یہ تعداد 1875 تھی۔ اعداد و شمار کے مطابق لاہور میں 780، ملتان میں 257، اسلام آباد میں 370 اور پشاور میں 169 خواتین نے ایدھی ہومز میں پناہ لی۔ سال 2011ء کے دوران ان تمام اسٹیشنز میں یہ تعداد 790 تھی۔ ایدھی ہومز میں پناہ لینے والی بیشتر خواتین کو ان کے شوہروں کی جانب سے تشدد کا نشانہ بنانے کی شکایت تھی۔ ماہرین کے مطابق ملک میں بیروز گاری، مہنگائی، جرائم اور تشدد کے بڑھتی ہوئی وارداتیں اور عدم تحفظ کا احساس ہے، نئے سال میں شہریوں میں یہ خدشات دور نہ کئے گئے تو انتہائی تشویش ناک تنائج سامنے آسکتے ہیں۔

مزید خبریں :