16 جولائی ، 2023
خیبر پختونخوا میں مسلسل چھاپوں کے باوجود 9 مئی واقعات میں ملوث ہزاروں ملزمان گرفتار نہ ہو سکے۔
ذرائع محکمہ داخلہ کے مطابق خیبر پختونخوا میں 9 مئی کے پرتشدد واقعات میں ملوث 8 ہزار 417 ملزمان کی شناخت اب تک ممکن نہیں ہوسکی اور پولیس کو مطلوب یہ افراد گرفتار بھی نہ ہوسکے۔
دیر لوئر میں سب سے زیادہ 5 ہزار 148، بنوں میں ایک ہزار 143، ڈیرہ اسماعیل خان میں 75 نامعلوم مطلوب ملزمان کو پولیس گرفتار نہیں کرسکی، اس کے علاوہ کوہاٹ میں 1060 اور پشاور میں 446 نامعلوم ملزمان شناخت نہ ہونے پر پولیس کی گرفت میں نہیں آسکے۔
محکمہ داخلہ رپورٹ کے مطابق پختونخوا کے مختلف اضلاع میں 8 ہزار سے زائد ملزمان پولیس کو متعدد دفعات کے تحت درج مقدمات میں مطلوب ہیں جبکہ 34 ملزمان کے مقدمات ملٹری کورٹ میں جاری ہیں۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ 214 ملزمان نے ضمانت قبل ازوقت گرفتاری حاصل کی ہے جبکہ ایک ہزار 160 ملزمان نے گرفتاری کے بعد ضمانت حاصل کی۔
رپورٹ کے مطابق پرتشدد واقعات میں ملوث 119 نامزد ملزمان اس وقت صوبے کے مختلف جیلوں میں قید ہیں۔