03 جنوری ، 2013
اسلام آباد…وفاقی وزیر اطلاعات قمر زمان کائرہ نے کہا ہے کہ فوج اور عدلیہ کی خدمات اپنی جگہ مگر آئینی قانون سازی میں دونوں اداروں کا کوئی کردار نہیں۔ جن اداروں نے خود کو بڑی مشکلات کے بعد سیاست سے الگ کیا، انہیں دوبارہ سیاست میں گھسیٹنا زیادتی ہے۔اسلام آباد میں وفاقی کابینہ کے اجلاس کے بعد صحافیوں کو بریفنگ دیتے ہوئے وفاقی وزیرا طلاعات نے کہا کہ کابینہ اجلاس میں لانگ مارچ پر کوئی بات نہیں ہوئی تاہم اس بارے میں سوالات پر ان کا کہنا تھا کہ طاہرالقادری دوہری سیاست کر رہے ہیں، ایک طرف وہ آئین کی بات کرتے ہیں، دوسری طرف آئین سے انحراف کر رہے ہیں۔ قمر زمان کائرہ نے کہا کہ طاہرالقادری پہلے اپنی جماعت کو الیکشن کمیشن کے پاس رجسٹر کرائیں اور پھر تجاویز دیں، اگرو ہ اپنی تجاویز حکومت اور اپوزیشن کو براہ راست نہیں دینا چاہتے تو میڈیا کے ذریعے ہی دے دیں ، ان کی تجاویز پر غور کریں گے۔قمر زمان کائرہ نے کہا کہ لانگ مارچ سے متعلق حکومتی حکمت عملی ابھی نہیں بتا سکت یتاہم اسلام آباد کے رہائشیوں کی حفاظت وفاقی حکومت کی ذمہ داری ہے، لانگ مارچ جن علاقوں سے گزرے گا وہاں کے شہریوں کی حفاظت متعلقہ صوبہ کرے گا۔ قمر زمان کائرہ نے کہا کہ تحریر اسکوائر والے پاکستان سے سیکھ سبق سیکھ رہے ہیں کہ جنرل مشرف جیسے آمر سے نجات کیسے حاصل کی جاسکتی ہے۔ وفاقی وزیر اطلاعات نے بتایا کہ کابینہ اجلاس میں وزراء نے ملک میں گیس کے بحران پر شدید تشویش کا اظہار کیا ہے، اور اس مسئلے کے حل کے لیے تین وزراء پر مشتمل کمیٹی قائم کر دی گئی ہے ۔ کمیٹی میں وفاقی وزیر قانون فاروق ایچ نائیک، وفاقی وزیر موسمیاتی تبدیلی رانا فاروق اور وفاقی وزیر کیڈ نذر محمد گوندل شامل ہیں۔ کابینہ نے مختلف ممالک کے ساتھ معاہدوں کی منظوری بھی دی۔