06 اگست ، 2023
کراچی سے حویلیاں جانے والی ہزارہ ایکسپریس کی 10بوگیاں سانگھڑ میں سرہاری کے مقام پرپٹری سے اترگئیں جس کے نتیجے میں کم از کم 30 افراد جاں بحق اور 80 سے زائد زخمی ہوگئے، جیو نیوز کی ٹیم حادثےکے مقام پر ٹوٹا ہوا ٹریک سامنے لے آئی۔
ہزارہ ایکسپریس کا حادثہ کیسے ہوا؟ وجہ اب تک سامنے نہ آسکی، وزير برائے ریلوے سعد رفیق نے تخریب کاری کا خدشہ ظاہر کردیا۔
سعد رفیق کا کہنا ہےکہ یا تو لائن میں مکینیکل فالٹ ہے یا پھر یہ فالٹ بنایا گیا، یہ فالٹ بھی ہوسکتا ہے اور تخریب کاری بھی ہوسکتی ہے، تحقیقات فیڈرل گورنمنٹ انسپکٹر آف ریلویز کریں گے۔
ٹرین ڈرائیور راشد منہاس نے جیو نیوز کو بتایا کہ ٹریک بالکل ٹھیک تھا، جہاں حادثہ ہوا وہاں رفتار کی حد 105 کلو میٹر فی گھنٹہ ہے جب کہ ٹرین صرف 50 کلو میٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے چل رہی تھی۔
دوسری جانب جیو نیوز کی ٹیم حادثےکے مقام پر ٹوٹا ہوا ٹریک سامنے لے آئی ہے۔
ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہےکہ حادثے کےمقام پر ٹوٹا ہوا ٹریک واضح نظر آرہا ہے، پٹریوں کو جوڑنے والی واشر پر صرف ایک انچ کا لوہےکا ٹکڑا لگا ہوا تھا اور اس کے اندر کا حصہ لکڑی کا تھا، جب کہ یہ پورا لوہےکا ہوتا ہے، ٹنوں وزنی ٹرین گزرنے سے لکڑی کا ٹکڑا الگ ہوگیا اور ٹریک ٹوٹ گیا۔
حادثے میں 30 افراد جاں بحق جب کہ 80 سے زائد زخمی ہوگئے، ٹرین کی بوگیوں سے مقامی افراد نے اپنی مدد آپ کے تحت زخمیوں کو باہرنکالا اور اسپتال پہنچایا۔
پاک فوج، پولیس اور ریسکیو اہلکاروں نے بھی امدادی کاموں میں حصہ لیا۔