نگران کابینہ کیلئے مشاورت مکمل، جلیل عباس کو خارجہ اور سید محمد علی کو وزارت اطلاعات دیے جانے کا امکان

وزیر خزانہ کے لیے گزشتہ روز سلطان علی الانہ کا نام فائنل کیا گیا تھا تاہم ان کی دوہری شہریت کی وجہ سے اب نگران وزیر خزانہ کے لیے مزید دو ناموں پر غور کیا جارہا ہے: ذرائع/ فائل فوٹو
 وزیر خزانہ کے لیے گزشتہ روز سلطان علی الانہ کا نام فائنل کیا گیا تھا تاہم ان کی دوہری شہریت کی وجہ سے اب نگران وزیر خزانہ کے لیے مزید دو ناموں پر غور کیا جارہا ہے: ذرائع/ فائل فوٹو

اسلام آباد: نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ نے اپنی کابینہ کے لیے مشاورت مکمل کرلی ہے۔

ذرائع کے مطابق نگران کابینہ کے لیے تقریباً تمام نام فائنل کرلیے گئے ہیں اور اب صرف حتمی مشورے کیے جارہے ہیں جس کے بعد آج ہی نگران کابینہ کا اعلان کیا جاسکتا ہے۔

ذرائع کا کہنا ہےکہ نگران کابینہ کوآج ہی حتمی شکل دی جائے گی اور کل کابینہ ارکان کے حلف اٹھانے کا امکان ہے۔

ذرائع کے مطابق نگران کابینہ میں وزارت اطلاعات کے لیے محمد علی درانی کا نام شامل نہیں ہے بلکہ وزارت اطلاعات سید محمد علی کو دیے جانے کا امکان ہے جو ایک دفاعی تجزیہ کار ہیں۔

ذرائع کا کہنا ہےکہ نگران کابینہ میں وزارت خارجہ کی ذمہ داری سابق سفارتکار جلیل عباس جیلانی کو سونپے جانے کا امکان ہے، وہ امریکا میں پاکستان کے سابق سفیر بھی رہ چکے ہیں۔

ذرائع کا بتانا ہے کہ نگران وزیر خزانہ کے لیے گزشتہ روز سلطان علی الانہ کا نام فائنل کیا گیا تھا تاہم ان کی دوہری شہریت کی وجہ سے اب نگران وزیر خزانہ کے لیے مزید دو ناموں پر غور کیا جارہا ہے جن میں سے کسی ایک کو یہ ذمہ داری دیے جانے کا امکان ہے۔

ذرائع کے مطابق نگران وزیر خزانہ کے لیے سابق وزیر خزانہ حفیظ شیخ اور سابق گورنر اسٹیٹ بینک رضا باقر کے نام زیر غور نہیں ہیں۔

ذرائع کا کہنا ہےکہ نگران وزیر داخلہ کے لیے سرفراز بگٹی کا نام سامنے آنے کا غالب امکان ہے جس کی ایک وجہ ان کا سابق وزیر داخلہ ہونا بھی ہے۔

مزید خبریں :