18 اگست ، 2023
اسلام آباد میں گھریلو تشدد کا شکار ایک اور 13 سالہ گھریلو ملازمہ کا ویڈیو بیان اور تشدد زدہ ویڈیوز سامنے آگئیں۔
جیو نیوز کو موصول ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ گھریلو ملازمہ بچی عندلیب فاطمہ کے جسم پر تشدد کے نشانات ظاہر ہیں۔
بچی نے اپنے ویڈیو بیان میں بتایا کہ میں اسلام آباد کے ایک گھر میں کام کرتی تھی، وہاں مجھ پر ظلم کیا جاتا تھا، مجھ پر گرم پانی پھینکا جاتا تھا اور ہینگر سے مارتے تھے، گھر کی مالکن کے بچے بھی مارتے تھے، مجھ پر دو بار کتوں کو بھی چھوڑا گیا۔
بچی عندلیب فاطمہ نے بتایا کہ بچوں کے ماموں نے بدتمیزی کی تو انہیں روکا اور جب مالکن کو بتایا تو انہوں نے الٹا مجھے مارا اور کہا میرا بھائی ایسی حرکت نہیں کر سکتا۔
گھریلو ملازمہ بچی کا کہنا تھا میں ڈری ہوئی تھی، کسی کو کچھ نہیں کہہ سکتی تھی، مجھے مالکن تعویز پلایا کرتی تھی۔
دوسری جانب گھریلو ملازمہ بچی پر تشدد کرنے والی ملزمہ زیتون عرف ثمرا نے 50 ہزار روپے کے مچلکوں کے عوض عدالت سے اپنی ضمانت منظور کرا لی ہے۔
متاثرہ بچی کی والدہ بچی نے مالکن کے خلاف تھانہ ترنول میں مقدمہ درج کرایا تھا۔
خیال رہے کہ یہ گھریلو تشدد کا شکار ہونے والی پہلی بچی نہیں ہے، اس سے قبل سول جج اسلام آباد عاصم حفیظ کے گھر رضوانہ کو تشدد کا نشانہ بنایا گیا جو گزشتہ 3 ہفتوں سے لاہور کے اسپتال میں زیر علاج ہے جبکہ حال ہی میں سندھ کے شہر رانی پور میں بھی ایک پیر کی حویلی میں کام کرنے والی بچی پر تشدد کی ویڈیو سامنے آئی تھی۔