18 اگست ، 2023
پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) نے بغیر این او سی لیے امریکا میں ہونے والی لیگز میں شامل کھلاڑیوں کے خلاف سخت کارروائی کا فیصلہ کیا ہے۔
پی سی بی نے امریکا میں کھیلنے والے بعض پاکستانی کرکٹرز سے وضاحت طلب کی ہے کہ کیا اب وہ پاکستانی شہری نہیں ہیں اور مستقبل میں پاکستان کے لیے انٹر نیشنل اور ڈومیسٹک کرکٹ نہیں کھیلنا چاہتے۔
پاکستان سے تعلق رکھنے والے نصف درجن کرکٹرز نے این او سی کے بغیر ہیوسٹن لیگ میں تین مختلف ٹیموں کی نمائندگی کی، حیران کن طور پران کھلاڑیوں نے پی سی بی نے این او سی لینے سے گریز کیا اور کہا کہ اب وہ پاکستانی نہیں امریکی شہریت رکھتے ہیں۔
پی سی بی نے مستقبل میں ان کرکٹرز کو این او سی جاری نہ کرنے اور ان پر پاکستان کرکٹ کے دروازے بند کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
پی سی بی ذرائع کا کہنا ہے کہ ان کرکٹرز کو شوکاز جاری کر کے وضاحت طلب کی گئی ہے، یہ کھلاڑی مشہور کرکٹرز نہیں ہیں البتہ پاکستانی ڈومیسٹک کرکٹ میں ان کا بڑا نام بتایا جاتا ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ ٹیسٹ بیٹر فواد عالم نے بھی ہیوسٹن لیگ میں شرکت کی تھی، فواد عالم کی ٹیم میں مزید تین پاکستانی بھی تھے، فواد عالم اور تینوں کرکٹرز نے نہ صرف پی سی بی سے این او سی لی بلکہ ان کی ٹیم نے پی سی بی کو 10 ہزار ڈالرز فیس بھی ادا کی جن کھلاڑیوں کو شو کاز جاری کیا گیا ہے ان کی ٹیموں نے پی سی بی کی فیس ادا کرنے سے گریز کیا۔
امریکا میں ماسٹرز لیگ بھی ہو رہی ہے جس میں پی سی بی ٹیکنیکل کمیٹی کے دو اراکین مصباح الحق (چیئرمین) اور محمد حفیظ کے علاوہ سہیل خان اور عمید آصف حصہ لیں گے۔ ریٹائرڈ کھلاڑیوں کی اس لیگ کے لیے پی سی بی نے فیس کی شرط نہیں رکھی، جو کھلاڑی این او سی لے گا اسے جاری کر دیا جائے گا، ماسٹرز لیگ کو آئی سی سی نے بھی منظور کر لیا ہے۔
پاکستان کرکٹ بورڈ ایسے کھلاڑیوں کے خلاف انضباطی کارروائی کا ارادہ رکھتا ہے جو ڈسپلن توڑ کر ایسے ٹورنامنٹس میں شرکت کرتے ہیں جو غیر منظور شدہ ہیں اور ان کی ٹیمیں پی سی بی کی شرائط کو بھی نظر انداز کرتی ہیں۔
واضح رہے کہ امریکا میں اس سال میجر لیگ ہوئی جبکہ کئی بھارتی بزنس مین مختلف ٹیموں کو چلا رہے ہیں، پاکستانیوں کے شیئرز معمولی ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ بھارتی بزنس مین پاکستانی کھلاڑیوں کی حوصلہ شکنی کرتے ہیں جبکہ اپنے انتظامی سیٹ اپ میں پاکستانیوں کو شامل نہیں کر رہے، ایسے میں ہیوسٹن میں پاکستانی مختلف کھلاڑیوں کے شوز کراکر بھاری معاوضہ کما رہے ہیں۔
امریکا میں آئندہ سال ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ ہونا ہے لیکن سال بھر مختلف ریاستوں میں چھوٹے بڑے ٹورنامنٹ ہوتے ہیں جن میں پاکستانی کھلاڑی باقاعدگی سے شرکت کرتے ہیں، کچھ شہرت یافتہ کرکٹرز پیسہ کمانے کے لیے ٹیپ بال ٹورنامنٹ بھی کھیلتے ہیں۔