پنجاب پولیس کے اہلکار کی وائرل ویڈیو پر آئی جی پنجاب کا بیان سامنے آگیا

پنجاب پولیس کے اہلکار کی سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی ویڈیو کے حوالے سے آئی جی پنجاب عثمان انور کا بیان سامنے آگیا۔

آئی پنجاب کا کہنا ہے کہ ویڈیو میں نظر آنے والا کانسٹیبل شاہد نفسیاتی بیماری کا شکار ہے، وہ ڈیوٹی سے بھی غیر حاضر تھا۔

اپنے بیان میں انہوں نے کہا کہ کانسٹیبل کی دماغی حالت بہتر کرنے کیلئے علاج جاری ہے۔

آئی جی پنجاب عثمان انور کا کہنا تھا کہ نفسیاتی بیماریوں کے شکار اہلکار کو متعلقہ معالجین کے پاس لے جایا جائے گا، سائیکالوجیکل اسکریننگ کا مقصد کسی ملازم کو نوکری سے نکالنا ہرگز نہیں ہے۔

پولیس کے مطابق کانسٹیبل 8 سال پہلے ہوئے ٹریفک حادثے کی وجہ سے نفسیاتی بیماری کا شکار ہے ،  مزید علاج کیلئے کانسٹیبل شاہد کو انسٹی ٹیوٹ آف مینٹل ہیلتھ منتقل کردیا گیا ہے ۔

واضح رہے کہ سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو گردش کر رہی ہے جس میں ایک جگہ پر ٹریفک وارڈن نے گاڑیوں اور موٹر سائیکلوں کو روکا ہوا ہے اور وہاں سے پنجاب پولیس کی وردی میں ملبوس ایک موٹر سائیکل سوار نکلنے کی کوشش کرتا ہے۔

موقع پر موجود ایک مائیک بردار شخص ٹریفک وارڈن سے پولیس کی وردی میں ملبوس موٹر سائیکل سوار کو روکنے کا کہتا ہے لیکن موٹرسائیکل سوار اپنی موٹر سائیکل نکالنے پر بضد رہتا ہے۔

مائک بردار شخص موٹر سائیکل کو پکڑ کو وردی پوش موٹرسائیکل سوار کو روکنے کی کوشش کرتا ہے جس پر وہ مائیک بردار شخص کو گالیاں دینا شروع کر دیتا ہے، مائیک بردار شخص کہتا ہے کہ ناظرین یہ دیکھیں پنجاب پولیس کا اہلکار جو شراب پی کر موٹر سائیکل چلا رہا ہے، اور وہ شخص مسلسل گالیاں دیے جاتا ہے۔

مزید خبریں :