20 اگست ، 2023
لندن: پاکستان کے سا بق وزیراعظم عمران خان کی پارٹی تحریک انصاف کی چند ہ جمع کرنے کی مہم کے اسکینڈل نے پارٹی کی ہلا کر رکھ دیا ہے ۔
تحریک انصاف کے لندن میں قائم گروپ نے 10 لاکھ پاؤنڈ چندہ جمع کرنے کی مہم کا اعلان کیا ہے اور پی ٹی آئی کی قانونی ٹیم نے برطانوی ٹیم کو عمران خان کی رہائی کے نام پر پیسے بنانے کا الزام عائد کیا ہے۔
زلفی بخاری ،نعیم پنجوتھا اور شیرافضل مروت نے اس مہم سے پی ٹی آئی کا کوئی تعلق نہ ہونے اور لوگوں سے فنڈنگ نہ کرنے کا کہنا ہے جبکہ شیرافضل مروت نے بالخصوص عمران خان کی قانونی ٹیم کےاندر غداروں اور جاسوسوں کے گھس آنے کا خدشہ ظاہر کرتے ہوئے انڈر گراؤنڈ ہونے کا اعلان کیا ہے۔
عمران خان نے اپنے جیل کے قید خانے سے ہدایت کی کہ وہ ان کا قانونی کیس ہیومن رائٹس لیگل ایڈفاؤنڈیشن کے بینر کے تحت بین الاقومی سطح پر اٹھائیں: قانون دان راشد یعقوب
جمعہ کو قانون دان راشد یعقوب نے جیو نیوز سےگفتگو کرتےہوئے بتایا کہ عمران خان نے اپنے جیل کے قید خانے سے انہیں ہدایت کی ہے کہ وہ ان کا قانونی کیس ہیومن رائٹس لیگل ایڈفاؤنڈیشن کے بینر کے تحت بین الاقومی سطح پر اٹھائیں ۔
برطانوی کمپنیوں کے حوالے سے ایک تحقیق سے پتہ چلا ہے کہ یہ فاؤنڈیشن 26 جون 2023 کو بنائی گئی تھی او ر اس کی انسانی حقوق کے حوالے سےلڑائی لڑنے کی کوئی تاریخ نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان نے انہیں ہدایات دی تھیں جس کے تحت انہوں نے برطانیہ کے اعلیٰ ترین قانون دانوں بشمول مائیکل مانس فیلڈ کے سی ، گیرتھ پیئرس اور بن ایمرسن کے سی پر مشتمل قانونی ٹیم اکٹھی کی ہے۔
میڈیاکو جاری کیےگئے ایک پوسٹر میں راشد یعقوب نے کرسٹائن بیکر کو فاؤنڈیشن کا پیٹرن بتایا ہے جبکہ پی ٹی آئی کے قانون دان مہتاز عزیز کو بھی پیٹرن بتایا ہےجبکہ یاسرقریشی کو آپریشن ڈائریکٹر بتایا گیا ہے۔
اس پوسٹر میں عمران خان کی قانونی ٹیم کی تصاویربھی پارٹنر کے طور پر موجود ہے۔برطانوی ٹیم نے ہنگامی بنیادوں پر عطیات کےلیے کہا ہے اور عمران خان کے حامیوں سے کہا ہے کہ بین الاقوامی عدالتوں میں کیس لڑنے کےلیے دل کھول کر اس میں عطیات دیں۔
وکیل اور ان کی ٹیم ایک ٹی وی چینل پر بھی آئی جس میں انہوں نے عطیات کی اپیل پر مزید زور دیا۔ برطانوی لیگل ٹیم کی جانب سے عطیات کےلیے اپیل کے چند ہی منٹس کے بعد پاکستان میں عمران خان کےوکلا نے ایک بیان جاری کیا جس میں کہا گیا کہ شیئر افضل مروت انڈر گراؤنڈ ہوگئے ہیں، پی ٹی آئی کی قانونی ٹیم میں جاسوس اور غدار گھس آئے ہیں اور یہ کہ پاکستانی لیگل ٹیم برطانوی فاؤنڈیشن ( ایچ آر ایل اے ایف) اور اس کے ارکا ن کی مذمت کر تی ہے۔
شیر افضل خان مروت جو کہ خود ایچ آر ایل اے ایف کےپوسٹر کا حصہ ہیں انہوں نے گزشتہ رات یہ ٹوئٹ کیا کہ ’’ عمران خان کی قانونی ٹیم اور پی ٹی آئی کی کور کمیٹی نے میری زندگی خطرے میں ڈالی ہے ۔ پی ٹی آئی کی کور کمیٹی میں غداروں کی موجودگی میں کوئی شبہ نہیں، یہ لوگ کور کمیٹی کے اجلاس کی ریکارڈنگ دشمنوں اور حتیٰ کہ میڈیا کے لوگوں کو دے رہے ہیں۔
صدمے کی بات یہ ہے کہ قانونی ٹیم کی زوم میٹنگ کی تفصیلات اور ریکارڈنگز باہر کےلوگوں کے ساتھ شیئر کر دی گئی ہیں جس نے میری زندگی اور میری آزادی کوسنگین خطر ے میں ڈال دیا ہے۔ میں پہلی مرتبہ روپوش ہورہا ہوں ،نامزد ٹیم کسی بھی وقت مجھے پکڑ سکتی ہے۔ میں پارٹی کے لوگوں کو بتانا چاہتا ہوں اور ان لوگوں کے پیغامات سنوانا چاہتاہوں جو میرا تعاقب کر رہے ہیں۔
گزشتہ کل میں روپوش ہوگیا اور یقینی بنایا کہ میں محفوظ ہوں لیکن میں نے اپنا پیچھا کرنے والوں کی شناخت کرلی ہے اور اگر میں لاپتہ کردیا جاتاہوں تو میں نے ان کا نام قانونی کارروائی کےلیے وکلا کے ایک گروپ کو بھجوادیا ہے ۔ پارٹی کے قریبی حلقے کےلوگوں پر اعتبار بھی بہت مشکل ہوتاجارہا ہے۔
عمران خان نے قانونی ٹیم کےلیے پیسے جمع کرنے کی کوئی ہدایات جاری نہیں کی ہیں : نعیم حیدر پنجوتھا کی ٹوئٹ
پی ٹی آئی کے سربراہ کے ایک اور قانونی معاون نعیم حیدر پنجوتھا نے ٹوئٹر ( ایکس ) پر لکھا ہے کہ عمران خان نے قانونی ٹیم کےلیے پیسے جمع کرنے کی کوئی ہدایات جاری نہیں کی ہیں۔ خبردار رہیں کہ عمران خان نے اپنی قانونی ٹیم کے ارکان کو ایسی کوئی اجازت نہیں دی ہے۔ یہاں یہ وضاحت بھی ضروری ہے اور اعلان کیا جاتا ہے کہ عمران خان کی قانونی جنگ لڑنے کےلیے کسی کو کوئی فنڈنگ نہیں کرنی چاہیے نہ تو قومی سطح پر اور نہ ہی بین الاقوامی سطح پر۔ چنانچہ مہربانی کرکے ایسا کرنے سے گریز کریں۔ادھر رپورٹرز سے گفتگو کرتے ہوئے راشد یعقوب کا کہنا تھا کہ وہ پی ٹی آئی کی خدیجہ شاہ ، صنم رانہ اور ڈاکٹر یٰسین راشد کے نمائندہ بھی ہیں تاہم پی ٹی آئی کے ذلفی بخاری نے کہا کہ پی ٹی آئی نے مذکورہ تنظیم سے کوئی معاہدہ نہیں کیا۔
انہوں نے ٹوئٹر پر لکھا کہ مجھے یہ بات دوٹو ک انداز میں واضح کر نے دیں کہ نہ تو عمران خان اور نہ ہی پی ٹی آئی نے ابھی تک کسی کو قانونی ٹیم کا حصہ بنایا ہے یا مقرر کیا ہے۔ نہ ہی ان کی جانب سے اور نہ ہی پارٹی کی جانب سے کسی کو اس قسم کا مینڈیٹ دیا گیا ہے۔ پی ٹی آئی کا اس تنظیم یا چندہ جمع کرنے کی مہم سے کوئی تعلق نہیں ۔
بیرسٹر گوہر خان کا کہنا ہے کہ پی ٹی آئی کی قانونی ٹیم ان لوگوں کو قانونی نوٹس بھیجے گی جو پی ٹی آئی کے چیئر مین کے نام پر چندہ جمع کر رہے ہیں۔عمران خان کے نکالے جانے کے بعد سے متعدد قانونی اور سیاسی اپیلیں سوشل میڈیا براڈکاسٹرز کی جانب سے شروع کی گئی کہ عمران خا ن اور پی ٹی آئی کے حوالے سے رقم اکٹھی کی جاسکے۔
راشد یعقوب سینیٹر وقار احمد خان کی قانونی ٹیم کا حصہ تھے جو کہ پرائیویٹائزیشن کےلیے سابق پاکستانی وزیر تھے۔ یہ وہی سینیٹر ہیں جنہوں نے ڈوئچے بینک سے 140 ملین پائونڈ کی جائیداد پر ایک پیچیدہ قانونی جنگ لڑی اور وہ یہ کیس ہار گئے تھے۔