31 اگست ، 2023
اسلام آباد ہائیکورٹ نے سابق وزیر شیریں مزاری کی بیٹی ایمان مزاری کو اسلام آباد سے باہر لے جانے اور 20 اگست کے بعد کسی مقدمے میں گرفتار نہ کرنے کے حکم میں توسیع کردی۔
اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے ایمان مزاری کی مقدمات کی تفصیلات فراہمی اورحفاظتی ضمانت کی درخواست پر سماعست کی جس سلسلے میں وزارت داخلہ کے حکام عدالت کے سامنے پیش ہوئے۔
دورانِ سماعت عدالت نے استفسار کیا کہ کیا آپ نے ایمان مزاری کےخلاف صوبوں میں درج مقدمات کی تفصیلات منگوائی ہیں ؟ جس پر وزارت داخلہ کے حکام نے بتایا کہ اسلام آباد میں ایمان مزاری کے خلاف ایک مقدمہ درج ہے، وفاقی حکومت ایسےمعاملات میں صوبوں کو حکم نہیں دے سکتی۔
حکام کے جواب پر جسٹس میاں گل حسن نے کہا کہ کیسی بات کررہے ہیں؟ ہم نے صرف معلومات حاصل کرنے کے لیے کہا ہے۔
اس دوران اٹارنی جنرل نے عدالت میں مؤقف اپنایا کہ آرڈر دیر سے ملاہےکچھ وقت دیا جائے۔
ایمان مزاری کے وکیل سلمان اکرم راجہ نے کہا کہ ہمیں خدشہ ہے اڈیالہ جیل کے باہر سے دوبارہ گرفتار کرلیا جائے گا۔
بعد ازاں عدالت نے ایمان مزاری کو اسلام آباد سے باہر لے جانے سے روکنےکے حکم اور 20 اگست کے بعدکسی وقوعہ میں گرفتار نہ کرنے کے حکم میں بھی توسیع کردی۔
عدالت نے سیکرٹری داخلہ، آئی جی اسلام آباد اور ایف آئی اے کو حکم دیا کہ ایمان مزاری کو اسلام آباد سے باہر نہ لے جایا جائے۔
عدالت نے حکم دیا کہ سیکرٹری داخلہ پیر تک ایمان مزاری کے خلاف صوبوں سے مقدمات کی تفصیل لے کر عدالت کو آگاہ کریں۔