ایف بی آر کا پی آئی اے افسران پر منی لانڈرنگ کا الزام، 23 اکاؤنٹس منجمد کردیے

ایف بی آر نے افسران کیخلاف منی لانڈرنگ، کرپشن کو چھپانے اور فارن ایکسچینج ریگولیشن کی خلاف ورزی کے الزامات کی تحقیقات کیلئے ایف آئی کو مراسلہ لکھ دیا— فوٹو: فائل
ایف بی آر نے افسران کیخلاف منی لانڈرنگ، کرپشن کو چھپانے اور فارن ایکسچینج ریگولیشن کی خلاف ورزی کے الزامات کی تحقیقات کیلئے ایف آئی کو مراسلہ لکھ دیا— فوٹو: فائل

فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے پاکستان انٹرنیشنل ائیرلائنز (پی آئی اے) کی اعلیٰ انتظامیہ پر منی لانڈرنگ، کرپشن چھپانے اور فارن ایکسچینج ریگولیشن کی خلاف ورزی جیسے سنگین الزامات لگا دیے۔

ایف بی آر نے پی آئی اے انتظامیہ کے خلاف کارروائی کیلئے وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) کے ڈائریکٹر جنرل کو مراسلہ لکھنے کے علاوہ پی آئی اے کے 23 اکاؤنٹ بھی منجمد کر دیے ہیں۔

جیو نیوز کو موصول ایف بی آر کے مراسلے کے مطابق سنگین مالی بے قاعدگیوں میں پی آئی اے کے چیف فنانشل آفیسر اور جنرل منیجر اکاؤنٹنگ ملوث ہیں۔

ایف بی آر کے کراچی زون ون کے ڈپٹی کمشنر ان لینڈ ریونیو کی جانب سے ڈائریکٹر جنرل ایف آئی اے کو لکھے گئے مراسلے میں کہا گیا ہے کہ پی آئی اے فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی کی مد میں 8 ہزار 845 ملین روپے کی نادہندہ ہے جبکہ مبینہ طور پر سرکاری فنڈز کے خورد برد میں بھی ملوث ہے۔

ایف بی آر نے پی آئی اے کی اعلیٰ انتظامیہ پر منی لانڈرنگ، کرپشن کو چھپانے اور فارن ایکسچینج ریگولیشن کی خلاف ورزی کے سنگین الزامات عائد کرتے ہوئے ایف آئی اے سے تحقیقات کا مطالبہ بھی کیا ہے۔

ایف بی آر نے فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی کی عدم ادائیگی پر مزید کارروائی کرتے ہوئے مختلف بینکوں میں موجود پی آئی اے کے 23 اکاؤنٹ بھی منجمد کر دییے ہیں۔

حکام کے مطابق مسافروں سے ڈیوٹی کی رقم کاٹنے کے باوجود جمع نہ کرانے پر پی آئی اے حکام کے خلاف ایف آئی آر اندراج کا بھی فیصلہ کیا گیا ہے۔

ایف بی آر حکام کا کہنا تھا کہ پچھلے ماہ بھی اکاؤنٹس منجمد ہونے کے بعد کھولے گئے لیکن فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی جمع نہیں کرائی گئی۔

دوسری جانب ترجمان پی آئی اے کا کہنا ہے کہ اکاؤنٹ منجمند ہونے سے پی آئی اے کا فلائٹ آپریشن متاثر نہیں ہوگا۔

ترجمان کا کہنا تھا کہ حکومتی سطح پر رابطے میں ہیں، پی آئی اے اکاؤنٹ جلد ہی بحال ہو جائیں گے۔

مزید خبریں :