خشک سالی کے باعث ڈائنا سور کے قدموں کے 11 کروڑ سال پرانے نشانات دریافت

ڈائنا سور ویلی اسٹیٹ پارک میں دریافت ہونے والے نئے نشانات / فوٹو بشکریہ پال بیکر
ڈائنا سور ویلی اسٹیٹ پارک میں دریافت ہونے والے نئے نشانات / فوٹو بشکریہ پال بیکر

امریکا کی متعدد ریاستوں کو اس سال شدید گرم موسم کا سامنا ہوا مگر اس کا ایک انوکھا اثر ریاست ٹیکساس میں نظر آیا۔

ڈیلاس کے جنوب مغرب میں واقع ڈائنا سور ویلی اسٹیٹ پارک میں شدید خشک سالی کے نتیجے میں زمانہ قدیم کا 'خزانہ' سامنے آگیا۔

یہ ڈائنا سور کے قدموں کے نشانات تھے جو ماہرین کے خیال میں 11 کروڑ سال پرانے ہیں۔

ڈائنا سور اسٹیٹ پارک کے ریٹیل منیجر پال بیکر نے بتایا کہ اس سے پہلے انہوں نے کبھی ڈائنا سور کے اتنے زیادہ قدموں کے نشانات نہیں دیکھے تھے۔

انہوں نے بتایا کہ یہ کسی خزانے کی تلاش جیسا ہے، ہمیں لگتا تھا کہ ہم یہاں ڈائنا سور کے قدموں کے تمام نشانات دیکھ چکے ہیں، مگر گزشتہ 2 سال کے دوران قحط سالی کے باعث بہت کچھ نیا سامنے آیا ہے۔

شدید قحط سالی کے باعث یہاں بہنے والا دریائے Paluxy مختلف مقامات پر مکمل طور پر خشک ہوگیا جس کے نتیجے میں ڈائنا سور کی مختلف اقسام کے 11 کروڑ سال پرانے پیروں کے نشانات سامنے آگئے۔

ماہرین کی جانب سے نشانات کا جائزہ لیا جا رہا ہے / فوٹو بشکریہ پال بیکر
ماہرین کی جانب سے نشانات کا جائزہ لیا جا رہا ہے / فوٹو بشکریہ پال بیکر

عام حالات میں یہ جگہیں پانی کے اندر چھپی ہوتی ہیں اور ان پر کیچڑ ہوتی ہے جس کی وجہ سے انہیں دیکھنا ممکن نہیں ہوتا۔

ماہرین کے مطابق ریاست ٹیکساس کے ایک تہائی سے زائد حصے کو اس سال شدید خشک سالی کا سامنا ہوا اور اس کے نتیجے میں ڈائنا سور اسٹیٹ پارک میں قدیم تاریخ کے نئے باب سامنے آگئے۔

پال بیکر نے بتایا کہ 'اس سال کا جون تاریخ کا گرم ترین جون تھا اور میں نے کبھی اس طرح اپنی 45 سالہ زندگی کے دوران دریا کو خشک ہوتے نہیں دیکھا'۔

خشک سالی سے دریا خشک ہونے پر یہ نشانات نظر آئے / فوٹو بشکریہ پال بیکر
خشک سالی سے دریا خشک ہونے پر یہ نشانات نظر آئے / فوٹو بشکریہ پال بیکر

ماہرین کے مطابق یہ نشانات ڈائنا سور کی 2 اقسام Acrocanthosaurus  اور Sauropodseiden کے ہو سکتے ہیں۔

مزید خبریں :