پاکستان
08 جنوری ، 2013

سندھ:زمینوں کی بندر بانٹ، 14 ہزار ایکڑ 507 افراد میں بانٹ دی گئی

سندھ:زمینوں کی بندر بانٹ، 14 ہزار ایکڑ 507 افراد میں بانٹ دی گئی

کراچی…سندھ میں زمینوں کی بندر بانٹ،صوبائی حکومت نے 14 ہزار ایکڑ قیمتی اراضی 507منظور نظر افراد میں کوڑیوں کے مول بانٹ دی۔سندھ بورڈ آف ریونیو نے سپریم کورٹ کے حکم پر تیار کی جانے والی رپورٹ میں انکشاف کیا ہے کہ صوبائی حکومت نے اپنے پانچ سالہ دور اقتدار میں کس کس طرح سے من پسند افراد کو نوازا۔ اس کی ایک مثال 14 ہزار ایکڑ اراضی کی 507 با اثر افراد میں غیر زرعی مقاصد کیلئے الاٹ منٹ بھی ہے۔اب ذرا دل تھام لیجئے،اس زمین کی اصل مالیت تقریباً ساڑھے 26 ارب روپے ہے لیکن لینڈ گرانٹ پالیسی کے تحت یہ اراضی رعایتی نرخوں پر سوا سات ارب روپے میں اپنے اپنوں کو دی گئی ہے۔جن افراد کو یہ زمین دی گئی ہے ان میں مشیر پیٹرولیم ڈاکٹر عاصم حسین، رکن قومی اسمبلی آفتاب شاہ جیلانی، صوبائی سیکریٹری عطا محمد پہنور، پروفیسر ڈاکٹر عبدالغفار بلو، زاہدہ ستار ڈیرو، شاہد راشد سورتی، سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کے ڈی جی منظور قادر کاکا، اظہر علی فاروقی، حفینل شاہ، ڈاکٹر سلمان قریشی، میجر احمد وسیم، حنیف پاریکھ، یونس ملک، امیر بخش بھٹو، نذیر بھرگڑی، نواب جتوئی، اور دیگر شامل ہیں۔14 ہزار ایکڑ میں سے 11 ہزار 54 ایکڑ اراضی صرف 2012 میں الاٹ کی گئی۔رپورٹ کے مطابق سندھ لینڈ گرانٹ پالیسی 25 فروری 2006 کو نافذ کی گئی جس کے مطابق تفریحی ہاوٴسنگ ، تعلیم اور دیگر فلاحی مقاصد کے لئے سرکاری زمین مارکیٹ ریٹ کے 25 فیصد پر، رہائشی مقاصد کیلئے 50 فیصد پر اور تجارتی مقاصد کیلئے 75 فیصد پر دی جاتی ہے۔

مزید خبریں :