اسٹوڈیو سے ڈیل، ہالی وڈ رائٹرز کا 5 ماہ سے جاری ہڑتال ختم کرنے کا فیصلہ

اس ہڑتال سے امریکا کےمشہور ٹی وی پروگرام بند ہوگئے تھے جس کی وجہ سے امریکا کو 5 بلین ڈالرز کا نقصان ہوا/ فوٹو رائٹرز
اس ہڑتال سے امریکا کےمشہور ٹی وی پروگرام بند ہوگئے تھے جس کی وجہ سے امریکا کو 5 بلین ڈالرز کا نقصان ہوا/ فوٹو رائٹرز

اسٹوڈیو سے ڈیل کے بعد ہالی وڈ رائٹرز نے 5 ماہ سے جاری ہڑتال ختم کرنے کا فیصلہ کرلیا۔

برطانوی خبر رساں ادارے (بی بی سی) کے مطابق ہالی وڈ رائٹرز کا واک آؤٹ 2 مئی کو شروع ہوا جس میں اسکرین ایکٹرز گلڈ (ایس اے جی) کے اراکین نے بھی 13 جولائی سے ہڑتال میں حصہ لیا جب کہ نامور ہالی وڈ اداکار بھی رائٹرز کی اس ہڑتال میں ان کے ساتھ شریک ہوئے تھے۔

ہڑتال کیوں کی گئی؟

اس ہڑتال کو دہائیوں میں ہالی وڈ کو متاثر کرنے والی سب سے طویل ہڑتال کہا گیا تھا، یہ ہڑتال تنخواہ اور صنعت میں مصنوعی ذہانت (اے آئی) کے استعمال کے خلاف کی جارہی تھی۔

اس موقع پر  رائٹرز گلڈ آف امریکا کی جانب  سے جاری بیان میں کہا گیا تھا کہ یونین کے رہنماؤں نے متفقہ طور پر پابندی ہٹانے اور ہڑتال ختم کرنے کے حق میں ووٹ دیا اور یہ ہڑتال آج رات تک ختم ہوجائے گی۔

ہڑتال سے امریکا کو کتنا نقصان ہوا؟

بتایا جارہا ہے کہ اس ہڑتال سے امریکا کےمشہور ٹی وی پروگرام بند ہوگئے تھے جس کی وجہ سے امریکا کو 5 بلین ڈالرز کا نقصان ہوا ہے، ان ٹی وی پروگرامز میں یلو جیکٹ، بلینز، اسٹرینجز تھنگز جیسے مشہور و مقبول ٹی وی شو شامل ہیں۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق رائٹرز کی جانب سے ہڑتال ختم کردی گئی ہے لیکن اداکار تاحال ہڑتال پر ہیں جس کی وجہ سے بھی ہالی وڈ صنعت کو مشکلات کا سامنا رہے گا۔

مزید خبریں :