Time 10 اکتوبر ، 2023
صحت و سائنس

وہ عجیب چیزیں جو دماغ کو بدل دیتی ہیں

متعدد چیزیں دماغ کو بدل دیتی ہیں / فائل فوٹو
متعدد چیزیں دماغ کو بدل دیتی ہیں / فائل فوٹو

عمر کے ساتھ ہر فرد کے دماغ میں تبدیلیاں آتی ہیں اور ذہنی افعال بھی تبدیل ہوتے ہیں۔

ہمارا دماغ جسم کے کنٹرول سینٹر کی حیثیت رکھتا ہے جو دل کی دھڑکن جاری رکھتا ہے، پھیپھڑوں کو سانس لینے اور ہمیں چلنے، پھرنے، سوچنے اور محسوس کرنے میں مدد فراہم کرتا ہے۔

دماغ ایک پراسرار عضو ہے اور ابھی بھی ہمیں اس کے بارے میں بہت کچھ معلوم نہیں۔

مگر اب تک جو کچھ معلوم ہوا ہے اس سے عندیہ ملتا ہے کہ چند چیزیں ہمارے دماغ کو بدل کر رکھ دیتی ہیں۔

جی ہاں واقعی ہمارا دماغ چند چیزوں کے باعث ہمیشہ کے لیے بدل سکتا ہے۔

گوگل اور اسمارٹ فونز

آپ تفصیلات کے حصول یا انہیں یاد کرنے کے لیے ڈیوائسز پر جتنا انحصار کریں، ان کی ضرورت اتنی زیادہ ہوگی۔

ایک تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ جب ہم انٹرنیٹ کو مدد کے لیے استعمال کرتے ہیں تو اس پر انحصار بڑھ جاتا ہے جس کے نتیجے میں دماغی افعال متاثر ہوتے ہیں۔

اس کے لیے طبی زبان میں cognitive offloading کی اصطلاح بھی استعمال ہوتی ہے۔

خلائی سفر

خلا میں سفر کرنے والے افراد پر سائنسدانوں نے کافی تحقیقی کام کیا ہے۔

ایسے افراد کے دماغ کا جائزہ خلائی سفر سے قبل اور بعد میں لیا گیا اور دریافت ہوا کہ خلائی سفر سے دماغ کھوپڑی میں اوپر کی جانب منتقل ہو جاتا ہے۔

مگر ایسا خلا میں طویل قیام کے دوران ہی ہوتا ہے، 2 ہفتوں سے قبل زمین پر واپس آنے والے افراد کو اس کا تجربہ نہیں ہوتا۔

ڈپریشن

ڈپریشن تو موجودہ عہد میں سب سے عام ذہنی مرض ہے۔

ایک تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ ڈپریشن کے مریضوں کے دماغی وائٹ میٹر (white matter) میں تبدیلیاں آتی ہیں۔

اس تبدیلی سے ڈپریشن کے مریضوں کو جذبات کو کنٹرول میں رکھنے اور سوچنے میں مشکلات کا سامنا ہوتا ہے۔

کھانے سے دوری

اگر آپ جسمانی وزن میں کمی کے لیے دن بھر میں کم مقدار میں کھانا کھاتے (intermittent fasting) ہیں تو اس سے بھی دماغ میں متعدد تبدیلیاں آتی ہیں۔

ایسا کرنے سے دماغی خلیات کی تعداد بڑھتی ہے جبکہ ایک ایسے پروٹین کی سطح میں بھی اضافہ ہوتا ہے جو یادداشت، سیکھنے اور دماغی افعال کے لیے اہم نیورونز سے رابطہ کرتا ہے۔

اس پروٹین کی مقدار میں کمی کو الزائمر امراض سے منسلک کیا جاتا ہے۔

گیمنگ

طبی ماہرین کے مطابق بہت زیادہ گیمز کھیلنے سے دماغ پر اسی طرح کے اثرات مرتب ہوتے ہیں جیسے کیفین یا منشیات کے استعمال سے ہوتے ہیں۔

جب ہم گیمز کھیلتے ہیں تو دماغ ایک کیمیکل ڈوپامائن خارج کرتا ہے جو ہمیں خوشی کا احساس دلاتا ہے اور ایسا بار بار ہونا لت بن جاتا ہے۔

مگر کئی بار گیمز کھیلنے کی عادت سے یادداشت، توجہ مرکوز کرنے اور دیکھنے جیسی صلاحیتوں پر مثبت اثرات بھی مرتب ہوتے ہیں۔

کچھ نیا کرنا

کچھ نیا کرنے کا خیال بھی دماغ کو بدلتا ہے اور یہی وجہ ہے کہ بچوں کے دماغ بہت تیزی سے مطابقت پیدا کرتے ہیں۔

بالغ افراد کے دماغ بھی نئی صورتحال سے مطابقت پیدا کر لیتے ہیں مگر وہ عموماً نئی چیزیں کرنے سے گریز کرتے ہیں۔

نئی زبان سیکھنا

کسی نئی زبان کو سیکھنے سے دماغ میں مثبت تبدیلیاں آتی ہیں۔

نئی زبان سیکھنے سے دماغ کے متعدد خلیات کو فائدہ ہوتا ہے اور دماغی افعال بہتر ہوتے ہیں۔

ہماری غذا

دماغ کو اپنے افعال کے لیے بہت زیادہ توانائی کی ضرورت ہوتی ہے جو اسے ہماری غذا سے ملتی ہے۔

مگر اس کا مطلب یہ نہیں کہ ہر غذا دماغ کے لیے فائدہ مند ثابت ہوتی ہے۔

چینی کا زیادہ استعمال دماغ کے لیے تباہ کن ثابت ہوتا ہے، جبکہ چائے، کافی، انڈے، گریاں اور مچھلی وغیرہ سے دماغی صحت بہتر ہوتی ہے۔

مراقبہ

ایک تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ مراقبے کرنے والے افراد کے دماغ میں گرے میٹر (gray matter) عمر بڑھنے کے باوجود محفوظ رہتا ہے۔

ورزش

ورزش کو معمول بنانا جسم کے لیے فائدہ مند ہوتا ہے اور اس عادت سے دماغ کو بھی فائدہ ہوتا ہے۔

ایک تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ ایروبک ورزشوں کو معمول بنانے سے دماغ کے مختلف حصوں کو فائدہ ہوتا ہے جبکہ یادداشت اور سیکھنے کی صلاحیت بہتر ہوتی ہے۔

الکحل

الکحل کا استعمال دماغ کو طویل المعیاد بنیادوں پر تبدیل کر دیتا ہے۔

ایک تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ الکحل کے استعمال سے دماغی وائٹ اور گرے میٹر کی ساخت میں تبدیلیاں آتی ہیں۔

نوٹ: یہ مضمون طبی جریدوں میں شائع تفصیلات پر مبنی ہے، قارئین اس حوالے سے اپنے معالج سے بھی ضرور مشورہ کریں۔

مزید خبریں :