بچوں کے استحصال پر مبنی مواد کی روک تھام میں ناکامی پر ایکس پر لاکھوں ڈالرز کا جرمانہ عائد

آسٹریلیا کے آن لائن سیفٹی ایکٹ کے تحت پہلی بار کسی کمپنی پر جرمانہ عائد کیا گیا / رائٹرز فوٹو
آسٹریلیا کے آن لائن سیفٹی ایکٹ کے تحت پہلی بار کسی کمپنی پر جرمانہ عائد کیا گیا / رائٹرز فوٹو

آسٹریلیا نے آن لائن سیفٹی ایکٹ کے تحت سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس (جسے پہلے ٹوئٹر کہا جاتا تھا) پر 6 لاکھ 10 ہزار ڈالرز سے زائد کا جرمانہ عائد کیا ہے۔

اس ایکٹ کے تحت پہلی بار کسی آن لائن کمپنی پر جرمانہ عائد کیا گیا ہے۔

حکام کے مطابق بچوں کے استحصال پر مبنی مواد کی روک تھام کے حوالے سے سوالات کا جواب نہ دینے پر ایلون مسک کے زیر ملکیت پلیٹ فارم ایکس پر جرمانہ عائد کیا جا رہا ہے۔

سوشل میڈیا کمپنی کو 28 دن میں جرمانہ ادا کرنا ہوگا یا ان سوالات کا جواب دینا ہوگا جن کو نظر انداز کیا گیا۔

آسٹریلیا کے آن لائن سیفٹی ایکٹ کے تحت گزشتہ سال ایپل، میٹا، مائیکرو سافٹ اور اسنیپ چیٹ جبکہ فروری 2023 میں ایکس، گوگل اور ٹک ٹاک کو قانونی نوٹس جاری کیے گئے تھے۔

ای سیفٹی کمشنر جولی انمین گرانٹ کی جانب سے نوٹسز پر ٹیکنالوجی کمپنیوں کے ردعمل پر مبنی رپورٹ 16 اکتوبر کو جاری کی گئی۔

اس رپورٹ میں بتایا گیا کہ بیشتر بڑی ٹیکنالوجی کمپنیاں بچوں کے استحصال پر مبنی مواد کی روک تھام اور انہیں ڈیلیٹ کرنے میں ناکام رہی ہیں۔

جولی گرانٹ کے مطابق زیادہ تر کمپنیوں نے تو جواب دیا مگر ایکس اور گوگل نے ہمارے نوٹسز پر عمل نہیں کیا، گوگل کی جانب سے کچھ سوالات کے جواب دیے گئے جبکہ ایکس نے ان سوالات کو مکمل طور پر نظرانداز کر دیا۔

اس پر گوگل کو رسمی انتباہ جاری کیا گیا ہے جبکہ ایکس پر جرمانہ عائد کر دیا گیا۔

جولی گرانٹ کے مطابق تمام کمپنیوں میں ٹک ٹاک کے معاملات سب سے زیادہ شفاف ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اگر ایکس جواب اور تفصیلات جمع کرانے میں ناکام رہی تو پھر سوشل میڈیا کمپنی کو وفاقی عدالت میں لے جایا جائے گا، جہاں اس پر بھاری جرمانہ عائد ہو سکتا ہے۔

مزید خبریں :