13 جنوری ، 2013
کراچی…جماعت اسلامی نے مجلس وحدت ا ل مسلمین کے دھرنوں میں شرکت کی اور سید منورحسن نے لاہور‘لیاقت بلوچ نے لالہ موسیٰ اور ڈاکٹر معراج الہدایٰ اور محمد حسین محنتی نے کراچی میں دھرنوں میں شرکت کی۔امیر جماعت اسلامی پاکستان سید منورحسن نے لاہور میں گورنر ہاؤس کے سامنے مجلس وحدت المسلمین کے ساتھ اظہار یکجہتی کیلئے احتجاجی دھرنے میں شرکت کی اور شرکائے دھرنا سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ حکومت فوری طور پر بلوچستان کی صوبائی حکومت کو برطرف کر کے گورنر راج نافذ کرے ۔ اب یہ بات کھل کر سامنے آگئی ہے کہ ہزارہ برادری کو کچلا اور مسلا جارہاہے ۔ فرقہ وارانہ کشیدگی اور علاقائی تعصب کی بنیاد پر ان پر زندگی تنگ کر دی گئی ہے ۔ کوئٹہ میں یہ قتل عام کا پہلا واقعہ نہیں، بار بار ایسے واقعات سامنے آ چکے ہیں جن سے واضح ہوگیاہے کہ حکومت لوگوں کو جان و مال اور عزت و آبرو کا تحفظ دینے میں مکمل طور پر ناکام ہو گئی ہے ۔ سید منورحسن نے کہاکہ قوم ظلم کے خلاف نہ اٹھی تو یہ وبا پورے معاشرے میں پھیل جائے گی ۔ انہوں نے کہاکہ تحریکوں کی کامیابی کے لیے پرامن رہتے ہوئے مسلسل جدوجہد ضروری ہے ۔ انھوں نے کہاکہ امت میں اختلاف رائے ہمیشہ سے رہاہے مگر اس کا یہ مطلب نہیں کہ اختلاف رائے کو جنگ و جدل میں بد ل دیا جائے ۔ انہوں نے کہاکہ سپریم کورٹ نے بہت پہلے کہہ دیا تھاکہ بلوچستان میں حکومت نام کی کوئی چیز موجود نہیں اور صوبائی حکومت امن و امان کے قیام میں ناکامی اور نااہلی سے حق حکمرانی کھو چکی ہے ۔دریں اثناء جنرل سیکرٹری جماعت اسلامی پاکستان لیاقت بلوچ نے لالہ موسیٰ میں اور کراچی میں ایم اے جناح روڈ پر مجلس وحدت المسلمین کے دھرنے میں جماعت اسلامی سندھ کے امیر ڈاکٹر معراج الہدیٰ صدیقی ‘نائب امیر اسداللہ بھٹو ، محمد حسین محنتی ‘نائب امیر حافظ نعیم الرحمن اور دیگر رہنماوٴں نے شرکت کی اور سانحہ کوئٹہ کی شدید مذمت کی ،رہنماوٴں نے متاثرین کے ساتھ جماعت اسلامی کی جانب سے مکمل اظہار یکجہتی کیااور قاتلوں کی فوری گرفتاری کا مظاہرہ کیا۔