01 نومبر ، 2023
اسرائیل فلسطین جنگ سے متعلق بیان پربرطانیہ کی لیبرپارٹی کے سربراہ کئیر اسٹارمر کو ہجوم نے گھیرلیا۔
ہجوم کی جانب سے بچوں اور عورتوں کے بے دریغ قتل عام کے باوجود جنگ بندی کی حمایت نہ کرنے پرشدید نعرے بازی کی گئی اور کہا کہ کئیر اسٹارمر تم خود کو چھپا نہیں سکتے۔
ادھر کئیر اسٹارمر کے بیان پر اسکاٹش فرسٹ منسٹر حمزہ یوسف نے بھی کڑی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ اسٹارمر کے مؤقف میں اخلاقی جرات اور قیادت کا فقدان ہے، ہمیں اب جنگ بندی کی ضرورت ہے، ورنہ مزید ہزاروں شہری شہید کیے جائیں گے۔
واضح رہےکہ اپنے خطاب میں اسٹارمر نے کہا تھا کہ وہ جنگ بندی کے مطالبات کو سمجھتے ہیں مگر یہ مؤقف اپنانا ٹھیک نہیں ہوگا۔
اس کے علاوہ لندن کے لیور پول اسٹیشن پر اسرائیلی جارحیت کے خلاف مظاہرین کی جانب سے دھرنا دیا گیا۔
دوسری جانب برطانوی وزیرداخلہ سویلا بریورمین نے فلسطینیوں کے حق میں مظاہروں کو'نفرت مارچ' کا نام دیتے ہوئے کہا تھا کہ فلسطینیوں سے اظہار یکجہتی کیلئے مظاہرہ کرنے والوں کا مقصد اسرائیل کو صفحہ ہستی سے مٹانا ہے۔