Time 01 نومبر ، 2023
پاکستان

کراچی: غیر قانونی تارکین وطن کیخلاف آپریشن ، پہلے روز مطلوبہ نتائج حاصل نہ ہوسکے

فوٹو: فائل
فوٹو: فائل

کراچی میں غیرقانونی مقیم تارکین وطن کے خلاف کریک ڈاون کے پہلے روز توقع کے مطابق نتائج حاصل نہ کیے جا سکے۔ 

ذرائع کے مطابق افغان باشندوں کو وطن واپس بھیجنے کے لیے 10 بسوں کا انتظام تھا اور مجموعی طور پر 500 افغانیوں کو چمن بارڈر بھیجا جانا تھا مگر ایک بس کے مسافر بھی جمع نہ کیے جاسکے۔ اب ممکنہ طور پر جمعہ کو افغان باشندوں کو لے کر بسوں کا قافلہ روانہ کیا جا سکے گا۔ 

ضلع کیماڑی کے علاقے سلطان آباد کے اسکاؤٹ ہاسٹل میں قائم ہولڈنگ سینٹر میں لگ بھگ 80 تارکین وطن کی جانچ پڑتال کی گئی۔ مذکورہ تعداد میں سے 20 نے قومی شناختی کارڈز پیش کیے جبکہ 9 کے پاس سے پروف آف رجسٹریشن (پی او آر) کارڈز، 10 افغان سٹیزن کارڈ (اے سی سی) برآمد ہوئے۔ 

سکیورٹی ذرائع کے مطابق صرف 40 غیر قانونی کیٹیگری میں شمار ہوئے جو اپنے قیام کی ٹھوس دلیل پیش نہیں کرسکے۔ 

سکیورٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ غیر ملکی پناہ گزینوں کے لیے قائم کیمپ میں 500 افراد کے قیام کی گنجائش ہے۔ جہاں انہیں تمام تر سہولیات مہیا کی جائیں گی،ان افراد کی جانچ پڑتال اوران کے حوالے سے ڈیٹا مرتب کرنے کے لیے نادرا، ایف آئی اے اور اسپیشل برانچ کی ٹیمیں موجود ہیں،ان کے کھانے پینے کے انتظامات بھی کیے گئے ہیں۔

سکیورٹی ذرائع کے مطابق غیرملکیوں کے انخلا کے لیے کوئی حتمی وقت نہیں دیا جاسکتا البتہ اگر کئی ماہ بھی لگیں تو بھی یہ آپریشن تسلسل سے جاری رہےگا۔

ان کا مذید کہناہے کہ ضرورت پڑنے پر ہولڈنگ کیمپس کی تعداد بھی بڑھائی جائیگی، ڈسٹرکٹ ویسٹ اور ایسٹ میں سب سے زیادہ غیر قانونی تارکین وطن سب سے زیادہ موجود ہیں، ان میں افغانیوں کے علاوہ بنگالی اور برمی شہری شامل ہیں، کارروائی بلا تفریق ہر غیر قانونی مقیم فرد کے خلاف کی جائے گی۔

واضح رہے کہ وزارت داخلہ کی جانب سے جاری اعلامیے میں کہاگیا ہےکہ پاکستان سے غیرقانونی مقیم ایک لاکھ40 ہزار 322 افراد اپنے ممالک واپس جاچکے ہیں اور یہ تمام افراد رضا کارانہ طور پر اپنے ملک واپس گئے۔

اعلامیے میں کہا گیا ہےکہ یکم نومبر سے غیرقانونی مقیم غیر ملکیوں کی گرفتاری اور ملک بدری کاعمل شروع ہوچکا، غیر قانونی مقیم غیرملکیوں کی رضاکارانہ واپسی بھی جاری رہےگی۔

مزید خبریں :