پاکستان
16 جنوری ، 2013

بلوچستان اسمبلی میں گورنر راج کیخلاف قرارداد منظور

بلوچستان اسمبلی میں گورنر راج کیخلاف قرارداد منظور

کوئٹہ.... بلوچستان اسمبلی میں کورم پورا نہ ہونے کے باوجود صوبے میں گورنر راج کےخلاف اور سانحہ علمدار روڈ اور باچاخان چوک کی تحقیقات ہائی کورٹ کے جج سے کرانے کی قراردادیں منظور کرلی گئیں۔ بلوچستان اسمبلی کا اجلاس اسپیکر سید مطیع اللہ آغا کی صدارت میںہوا، جس میں صرف 16ارکان اسمبلی نے شرکت کی۔اجلاس میں رکن اسمبلی میر شاہنواز مری نے مشترکہ قرارداد پیش کی جس میں مطالبہ کیاگیا کہ صوبے سے گورنر راج فوری طور پر ختم کردیاجائے،اس موقع پراراکین اسمبلی کا کہنا تھا کہ بلوچستان میں گورنر راج لگاکر 1973ءکی تاریخ دہرائی گئی، ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ انہوں نے وزیراعظم کوان ہاو¿س تبدیلی کا فارمولا دے کرتبدیلی کا جمہوری راستہ دکھایاتھا لیکن صوبے کی بیوروکریسی نے صدر اور وزیراعظم کو گمراہ کرکے گورنر راج لگوادیا۔ بلوچستان اسمبلی نے کوئٹہ دھماکوں پر تحقیقات ہائی کورٹ کے جج سے کرانے اور صوبے میں گورنر راج کے خلاف پیش کی گئیں قراردادیں اتفاق رائے سے منظور کرلیں۔ اجلاس میں سابق صوبائی وزیر علی مدد جتک کے گھر پر چھاپے کی بھی شدید مذمت کرتے ہوئے اسے بلوچستان کی روایات کے منافی قرار دیا گیا۔ اسپیکر بلوچستان نے بھی واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے آئی جی پولیس بلوچستان کو اپنے چیمبر میں طلب کرلیا۔ بلوچستان اسمبلی کا آج کااجلاس کورم کی نشاندہی کے بغیر3گھنٹے تک چلتا تو رہا لیکن اس اجلاس کے انعقاد پر بھی قانونی ماہرین کی مختلف آرا ہیں۔ کچھ کی رائے ہے کہ آئین کے آرٹیکل234کے نفاذ کے بعد اسمبلی کا اجلاس ممکن نہیں جبکہ بعض کا کہنا ہے کہ اسمبلی اجلاس تو منعقد ہوسکتا ہے لیکن قانون سازی نہیں ہوسکتی ہے۔

مزید خبریں :