16 جنوری ، 2013
کراچی… کراچی اور کوئٹہ میں ایک ہی دہشتگرد گروہ شیعہ سنی مسلمانوں کے قتل عام میں ملوث ہے۔ شہر قائد میں 4روزہ سکون کے بعد دوبارہ شیعہ جوانوں کے قتل و غارت کا آغاز ہوگیا۔ کراچی میں سر جانی ٹاوٴن بانی جلوس اصغر علی اورملیر محمدی ڈیرہ میں معروف سماجی رہنماء حسن ابن حسین کی شہادت کی پرزور مذمت کرتے ہیں حکومت جلد از جلد قاتلوں کو گرفتار کر کے نشانِ عبرت بنائے۔ان خیالات کا اظہار سیکریٹری جنرل مجلس وحدت مسلمین کراچی ڈویڑن علامہ صادق رضا تقوی نے وحدت ہاوٴس کراچی سے جاری اپنے مذمتی بیان میں کیا۔ان کا کہنا تھا کہ وفاقی اور صوبائی حکومت کھل کر بتادے کہ کراچی میں قیام امن اس کے بس کی بات نہیں تو پھر ہم قیام امن اور دہشتگرد عناصر کی سر کوبی کے لئے وہی طریقہ استعمال کر نے کو تیارہیں جو بلوچستان حکومت کے لئے احتیار کیاگیا۔سانحہ کوئٹہ اور کراچی میں روزانہ کی بنیادوں پر ہونے والی ٹارگٹ کلنگ کا ٹھیکہ کسی اور کے پاس نہیں بلکے ایک ہی کمپنی کے پاس ہے۔جو کوئٹہ اور کراچی میں دوعلیحدہ ناموں سے دہشتگرددی میں ملوث ہیں۔ حکومت گذشتہ پانچ سال سے قاتلو ں ، دہشتگردوں اور ملک دشمن عناصر کے ساتھ آنکھ مچولی کھیل رہی ہے۔ کالعدم جماعتوں کے کارندے اور سرپرست کھلے عام ایک مخصوص مظلوم مکتب تشیع کو اپنی بربریت کا نشانہ بنا رہا ہے ،فقط نشانہ ہی نہیں بنا رہا بلکے ا علانیہ دہشتگردی میں ملوث ہیں۔آخر میں انہوں نے شہر قائد میں شہید ہونے والے بے گناہ شہریوں کے قتل کی پر زور مذمت کی اور گورنر ،وزیر اعلیٰ سندھ سے مطالبہ کیا کہ وہ خصوصاًاصغر علی اور حسن ابن حسین کے قاتلوں کی جلد از جلد گرفتاری عمل میں لائے۔