08 دسمبر ، 2023
ایک تخمینے کے مطابق دنیا کی 16 فیصد آبادی کو قبض جیسے مرض کا سامنا ہوتا ہے۔
زیادہ وقت بیٹھ کر گزارنا، پانی کم پینا اور متعدد دیگر وجوہات کے باعث لوگ قبض کے شکار ہوتے ہیں۔
بزرگوں میں یہ زیادہ عام ہوتا ہے مگر ہر عمر کے افراد اس سے متاثر ہوسکتے ہیں۔
ہر فرد میں اس کی شدت یا علامات مختلف ہوسکتی ہیں اور وجوہات بھی مختلف ہوسکتی ہیں۔
مگر اچھی بات یہ ہے کہ اس کا علاج آپ کے کچن میں ہی موجود ہوسکتا ہے۔
ایسے ہی چند حیران کن گھریلو طریقے جانیں جو قبض سے نجات دلا سکتے ہیں۔
تِل تو آپ نے دیکھے ہی ہوں گے مگر کیا آپ کو معلوم ہے کہ ان کا استعمال قبض سے نجات دلاتا ہے؟
ایک تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ تِلوں میں موجود چکنائی آنتوں کے لیے نمی کا کام کرتی ہے جس سے قبض سے ریلیف ملتا ہے۔
تِلوں کو کسی کھانے پر چھڑک کر کھالیں یا سلاد کا حصہ بنالیں۔
فائبر ہمارے جسم میں کسی پائپ کلینر کا کام کرنے والا غذائی جز ہے۔
فائبر کے استعمال سے غذائی نالی میں موجود غذا اور دیگر مواد کو ہضم کرنے میں مدد ملتی ہے۔
یہی وجہ ہے کہ فائبر سے بھرپور غذاؤں کا استعمال قبض سے نجات کے لیے بہترین سمجھا جاتا ہے۔
دالوں، بیجوں، متعدد سبزیوں اور پھلوں سے فائبر کا حصول ممکن ہے۔
ادرک اور پودینے دونوں کو نظام ہاضمہ کے متعدد مسائل سے نجات کے لیے بہترین تصور کیا جاتا ہے۔
پودینے میں مینتھول موجود ہوتا ہے جو غذائی نالی کے مسلز کو سکون پہنچانے کا کام کرتا ہے۔
اسی طرح ادرک سے جسم کے اندر حرارت بڑھتی ہے جس سے کھانا تیزی سے ہضم ہوتا ہے۔
ماہرین کے مطابق پودینے یا ادرک کی چائے پینے سے ہاضمہ متحرک ہوتا ہے اور قبض سے نجات میں مدد ملتی ہے۔
لیموں پانی میں موجود citric acid نظام ہاضمہ کو متحرک کرتا ہے اور زہریلا مواد جسم سے خارج ہوتا ہے، جس سے قبض سے ریلیف ملتا ہے۔
ہر صبح لیموں کا عرق پانی میں ملا کر پینے سے قبض کو دور رکھنے میں مدد ملتی ہے یا آپ چائے میں بھی لیموں کو شامل کرسکتے ہیں۔
ماہرین کے مطابق لیموں پانی کا استعمال قبض سے نجات دلانا والا قدرتی طریقہ ہے جبکہ جسم کو زیادہ پانی بھی ملتا ہے جس سے نظام ہاضمہ بہتر ہوتا ہے۔
کافی سے آنتیں متحرک ہوتی ہیں اور قبض سے نجات پانا ممکن ہو جاتا ہے۔
کافی کے ساتھ ساتھ دیگر گرم مشروبات جیسے ہربل چائے یا گرم پانی (تھوڑا سا لیموں کا عرق یا شہد ملا کر) پینے سے بھی قبض سے نجات میں مدد مل سکتی ہے۔
کشمش میں فائبر کے ساتھ ساتھ tartaric ایسڈ کی مقدار کافی زیادہ ہوتی ہے۔
tartaric ایسڈ جلاب جیسا اثر کرتا ہے جس سے قبض سے نجات پانے میں مدد ملتی ہے۔
کشمش کے ساتھ ساتھ خوبانی کے استعمال سے بھی قبض سے ریلیف ملتا ہے۔
خشک آلو بخارے نہ صرف قبض سے ریلیف کے لیے مؤثر ہیں بلکہ اس سے بچانے میں بھی مددگار ثابت ہوتے ہیں۔
اس میں sorbitol نامی شکر موجود ہوتی ہے جسے ہمارا جسم ہضم نہیں کرپاتا جس کے باعث یہ شکر جلاب جیسا کام کرتی ہے۔
بس اس کی زیادہ مقدار کھانے سے گریز کریں ورنہ ہاضمہ خراب بھی ہوسکتا ہے، اس کے جوس کا استعمال بھی قبض سے ریلیف دلانے کے لیے مددگار ثابت ہوسکتا ہے۔
کیسٹر آئل کو بھی قبض سے نجات دلانے کے لیے مؤثر مانا جاتا ہے۔
ماہرین کے مطابق کیسٹر آئل کے ایک سے 2 چائے کے چمچ کا استعمال قبض سے نجات دلانے میں مدد فراہم کرسکتا ہے۔
یہ تیل چھوٹی اور بڑی آنت کو متحرک کرتا ہے جس سے قبض کی روک تھام ہوتی ہے۔
زیتون کے تیل اور گریوں میں صحت کے لیے مفید چکنائی ہوتی ہے۔
یہ چکنائی آنتوں کو نمی فراہم کرتی ہے اور قبض کی شدت کم ہوتی ہے۔
ورزش کرنے کی عادت سے آنتوں کے مسلز زیادہ متحرک ہوتے ہیں۔
درحقیقت روزانہ 15 منٹ کی چہل قدمی سے آنتوں کے افعال بہتر ہو جاتے ہیں۔
اگر کھانے کے بعد سستی محسوس ہو رہی ہے تو کچھ دیر چہل قدمی کرلیں جس سے کھانے کو جلد ہضم کرنے میں مدد ملے گی جبکہ قبض سے متاثر ہونے کا خطرہ کم ہوگا۔
نوٹ: یہ مضمون طبی جریدوں میں شائع تفصیلات پر مبنی ہے، قارئین اس حوالے سے اپنے معالج سے بھی ضرور مشورہ کریں۔