07 جنوری ، 2024
اسلام آباد: ملکی تاریخ کے بدترین پاور بریک ڈاؤن کی تحقیقات ایک سال بعد مکمل ہوگئی ہے جس کے مطابق بجلی ترسیلی نظام ایس او پیز کے بغیر چلایا جارہا ہے۔
دستاویز کے مطابق تحقیقاتی کمیٹی کی رپورٹ میں بریک ڈاؤن کی تمام تر ذمہ داری 4 جونیئرافسران پر ڈال دی گئی۔
2 ڈپٹی منیجر، ایک شفٹ انچارج اور ایک منیجر پاورکنٹرول سینٹربریک ڈاؤن کے ذمہ دار قرار دیےگئے ہیں۔
کمیٹی رپورٹ میں 3 ہزار ارب روپے مالیت کا بجلی ترسیلی نظام ایس او پیز کے بغیر چلنے کا انکشاف ہوا ہے۔
خیال رہے کہ 23 جنوری 2023 کے ملک گیر بریک ڈاؤن کے بعد بجلی ترسیلی نظام کو بحال ہونے میں تقریباً 20 گھنٹے لگے تھے۔
وفاقی کابینہ نے بدترین پاور بریک ڈاؤن کے ذمہ داروں کے خلاف کارروائی کی ہدایت کی تھی۔