15 جنوری ، 2024
آفیشل سیکرٹ ایکٹ کی خصوصی عدالت میں سابق وزیراعظم عمران خان اور سابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کے خلاف سائفر کیس میں 4 گواہان نے اپنے بیانات قلمبند کروادیے۔
سائفر کیس کی سماعت آفیشل سیکرٹ ایکٹ کی خصوصی عدالت کے جج ابوالحسنات ذوالقرنین نے اڈیالا جیل میں کی۔
ایف آئی اے کی جانب سے سینیئر اسپیشل پراسیکیوٹر ذوالفقار عباس نقوی، پراسیکیوٹر رضوان عباسی عدالت میں پیش ہوئے۔ بانی پی ٹی آئی اور شاہ محمود قریشی کے وکلا علی بخاری اور بیرسٹر عمیر نیازی و دیگر پیش ہوئے۔
سماعت کے دوران بانی پی ٹی آئی اور شاہ محمود قریشی کمرہ عدالت میں موجود تھے۔ سماعت سے قبل خصوصی عدالت کے جج ابوالحسنات ذوالقرنین نے بانی پی ٹی آئی اور شاہ محمود قریشی کے وکلا کے دیر سے آنے پر سخت برہمی کا اظہار کیا اور کہا کہ وہ صبح 9 بجے اڈیالہ جیل آئے ہیں، 3 گھنٹے ہوگئے وکلا نہیں آرہے۔
اس پر شاہ محمود قریشی کے وکیل علی بخاری نے عدالت کو بتایا کہ انہیں اپنے موکل شاہ محمود قریشی سے کیس بارے مشاورت کی اجازت نہیں دی جارہی۔ عدالت نے سماعت میں وقفہ کرکے علی بخاری کو شاہ محمود قریشی سے 10 منٹ کی مشاورت کی اجازت دے دی۔
بعدازاں سائفر کیس میں چار گواہان اقرا اشرف، شمعون قیصر، عمران ساجد اور حسیب بن عزیز کے بیانات عدالت میں قلمبند کیے گئے۔ عدالت نے مزید گواہان کو کل طلب کرتے ہوئے سماعت ملتوی کردی۔