کئی بار چاند کے گرد ہالہ کیوں بنا نظر آتا ہے؟

اس کی وجہ کافی دلچسپ ہے / فوٹو بشکریہ livescience
اس کی وجہ کافی دلچسپ ہے / فوٹو بشکریہ livescience

اگر کبھی آپ رات کو اوپر نظر اٹھا کر مکمل چاند کو دیکھیں تو روشنی کا ایک بڑا ہالہ اس کے اردگرد نظر آئے گا۔

مگر یہ جگمگاتا دائرہ چاند کے گرد کیوں ہوتا ہے؟

یہ ہالہ نظر کی کمزوری کا اشارہ نہیں بلکہ برفانی ذرات یا آئس کرسٹلز کا نتیجہ ہوتا ہے۔

کولمبیا یونیورسٹی کے ماہرین کے مطابق ننھے برفانی ذرات چاند کی روشنی کو منتشر کرتے ہیں۔

یہ برفانی ذرات بادلوں کی ایک قسم سیرس میں جمع ہوتے ہیں۔

یہ بنیادی طور پر خالص برف کے بادل ہوتے ہیں جو سطح زمین سے 31 میل بلندی پر بالائی فضا میں موجود ہوتے ہیں۔

ماہرین نے بتایا کہ چونکہ یہ بادل بہت اونچائی پر ہوتے ہیں اور بہت زیادہ پتلے ہوتے ہیں تو انہیں کھلی آنکھ سے دیکھنا ممکن نہیں ہوتا۔

چاند کے ہالے کا حجم ہمیشہ یکساں ہوتا ہے، چاہے آپ دنیا کے کسی بھی حصے میں ہوں یا موسم جیسا بھی ہو۔

اگر آپ اس کی جانچ پڑتال کریں تو معلوم ہوگا کہ آنکھوں کو نظر آنے والا ہالہ 22 ڈگری چوڑا ہے اور ایسا برفانی ذرات کی ساخت کی وجہ سے ہوتا ہے۔

یہ برفانی ذرات شش پہلو (hexagonal shape) ہوتے ہیں۔

یہ ذرات مخصوص طریقے سے روشنی کو منعکس کرتے ہیں۔

جب روشنی ان ذرات 6 میں سے کسی ایک کونے میں داخل ہوتی ہے تو وہ کسی حد تک منتشر ہوکر پھیلتی ہے، جب روشنی دیگر کونوں میں پہنچتی ہے تو وہ مزید منتشر ہو جاتی ہے، جس کا نتیجہ 22 ڈگری کے مکمل دائرے کی شکل میں نکلتا ہے۔

آسان الفاظ میں چاند سے نکلنے والی روشنی ہماری آنکھوں تک برفانی ذرات سے ہوکر پہنچتی ہے اور اسی لیے ہمیں چاند کے گرد جگمگاتا ہالہ نظر آتا ہے۔

البتہ کچھ مقامات پر یہ دائرہ 46 ڈگری کا بھی ہوتا ہے جو بہت بڑا ہوتا ہے اور آدھے آسمان کو کور کرتا نظر آتا ہے۔

ہالہ صرف چاند کا ہی نہیں ہوتا بلکہ ایسا سورج کے اردگرد بھی ہوتا ہے مگر اسے دیکھنا مشکل ہوتا ہے کیونکہ سورج بہت زیادہ روشن ہوتا ہے۔

دیگر سیاروں جیسے مریخ کے گرد بھی بادلوں کی وجہ سے ہالہ نظر آتا ہے۔

مزید خبریں :