جس نمبر پر میں آتا ہوں اس پر سنچری بنانا مشکل ہوتا ہے: اعظم خان

فوٹو: اسکرین گریب
فوٹو: اسکرین گریب

اسلام آباد یونائیٹڈ کے جارح مزاج بیٹر اعظم خان کا کہنا ہے کہ زلمی کیخلاف میچ ختم نہ کر پانے کا اب بھی افسوس ہے، کوشش ہوگی کہ راولپنڈی کے میچز میں اچھا پرفارم کر سکوں۔

جیو نیوز کو خصوصی انٹرویو میں اسلام آباد یونائیٹڈ کے اعظم خان کا کہنا تھا کہ کرکٹ ایسا کھیل ہے جس میں کامیابی کم اور ناکامی زیادہ ہوتی ہے، انسان پانچ سو میچ کھیل کر بھی پچاس سنچریاں ہی کر پاتا ہے۔

اسلام آباد یونائیٹڈ کے بیٹر کا کہنا تھا کہ میں حال کو انجوائے کرنا چاہتا ہوں، اپنی پرفارمنس سے کبھی مطمئن نہیں ہوتا، ہمیشہ پہلے سے بہتر کرنا چاہتا ہوں، جس نمبر پر میں آتا ہوں اس پر سنچری بنانا مشکل ہوتا ہے، میری کوشش ہوتی ہے کہ حریف ٹیم کے بہترین بولر پر اٹیک کروں، اگر مین بولر کو اٹیک کریں تو دیگر بھی پریشر میں آجاتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ میرا بیٹنگ نمبر آسان نہیں، ہر میچ میں مختلف صورتحال ہوتی ہے، ہمیں ہر صورتحال کے مطابق تیاری کرنا پڑتی ہے، دنیا بھر میں کھیل کر مجھے ہر کنڈیشن کا اندازہ ہوا ہے، ٹی ٹوئنٹی میں ایوریج نہیں دیکھی جاتی، آپ کے کھیل کی اہمیت کا وزن اہم ہے۔

انہوں نے کہا کہ اسلام آباد یونائیٹڈ میں آکر میری زندگی بدلی ہے، اسلام آباد یونائیٹڈ میں سینیئر جونیئر کا کوئی فرق نہیں۔

اعظم خان کا کہنا تھا کہ  عارف یعقوب اور عبید شاہ زبردست بولر ہیں، ورلڈ کپ کھیلنے کے خواہشمند پلیئرز کیلئے پی ایس ایل اچھا پلیٹ فارم ہے، پی ایس ایل کافی اچھا جا رہا ہے، کھلاڑی فارم میں آچکے ہیں۔

ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ میں زیادہ دور پر نظر نہیں رکھتا، حال پر فوکسڈ رہتا ہوں، پاکستان ٹیم میں میرا آنا یا نہ آنا سلیکٹرز پر ہے میں پرفارمنس پر فوکسڈ ہوں، ماضی کی نہیں حال کی پرفارمنس پر ہی سلیکٹ ہونا چاہوں گا، کوشش ہوتی ہے کہ ایسا پرفارم کروں کہ پھر کچھ کہنے کی ضرورت نہ ہو۔

مزید خبریں :