Time 08 مارچ ، 2024
پاکستان

کے پی کے وزرا نے کبھی یونین کونسل نہیں چلائی صوبہ کس طرح چلائیں گے؟ ن لیگ کی تنقید

فوٹو: فائل
فوٹو: فائل

پاکستان مسلم لیگ کی جانب سے خیبر پختونخوا (کے پی) کی کابینہ میں شامل   نئے وزرا کی ناتجربہ کاری کو بنیاد پر پی ٹی آئی کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا گیا ہے۔

نئی صوبائی کابینہ پر تنقید کرتے کرتے ہوئے مسلم لیگ ن کے ترجمان اختیار ولی کا کہنا تھا کہ صوبائی کابینہ میں  11  وزرا پہلی مرتبہ کابینہ کا حصہ بنائے گئے ہیں، ان وزرا نے کبھی یونین کونسل بھی نہیں چلائی ہے تو  یہ لوگ صوبہ کس طرح چلائیں گے؟

انہوں نے الزام عائد کیا کہ خیبرپختونخوا میں پی ٹی آئی کی جانب سے وزارتیں کروڑوں روپوں میں فروخت کی گئی ہیں اور پی ٹی آئی رہنماؤں نے اپنوں کو نوازا ہے۔

ن لیگی رہنما کی تنقید پر ردعمل دیتے ہوئے پی ٹی آئی کے صوبائی ترجمان محمد علی سیف نے کہا کہ وزرا کی ناتجربہ کاری کو جواز بنا کر تنقید کرنا غیر ضروری ہے، وزرا کی معاونت کیلئے تمام محکموں کے سیکرٹری موجود ہوتے ہیں، صوابی کو زیادہ حصہ دینا قانون کی خلاف ورزی نہیں ہے۔

خیال رہے کہ خیبرپختونخوا کی نئی کابینہ میں قاسم علی شاہ بطور وزیر صحت، ظاہر شاہ طورو وزیر خوراک، عاقب اللہ وزیرِ آبپاشی، فیصل ترکئی وزیر تعلیم اور مینا خان بطور وزیر تعلیم شامل ہیں۔

وزیر قانون آفتاب عالم، وزیر جنگلات فضل حکیم، وزیر زراعت محمد سجاد، وزیر مذہبی امور عدنان قادری، وزیر مال نذیر احمد عباسی اور پبلک ہیلتھ انجینیرنگ کے وزیر پختون یار بھی پہلی مرتبہ کابینہ کا حصہ بنے ہیں.

یہ بھی یاد رہے کہ خیبرپختونخوا کی صوبائی کابینہ میں صرف صوابی سے دو وزرا، دو مشیر اور ایک معاون خصوصی لیا گیا ہے۔

مزید خبریں :