مریم کی کوٹ لکھپت جیل آمد، قید میں گزرے وقت کی یادیں تازہ کرتے ہوئے آبدیدہ ہوگئیں

فوٹو:@PMLNDigital
فوٹو:@PMLNDigital

وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز  نے لاہور کی سینٹرل جیل کوٹ لکھپت میں قیدی خواتین کے ساتھ روزہ افطار کیا۔

وزیراعلیٰ مریم نواز کی ہدایت پر قید یوں کے لیے افطار مینیو تیار کیا گیا، قیدیوں کو افطار میں بریانی، سموسے، پکوڑے، پھل، دہی بھلے پیش کیےگئے۔

وزیراعلیٰ مریم نواز قیدی خواتین کو سموسے، پکوڑے، پھل اور کھانا پیش کرتی رہیں۔وزیراعلیٰ نے جیل کے کچن کا بھی دورہ کیا اور قیدیوں کے لیے تیار کھانے کا معیار  چیک کیا۔

مریم نواز نے اس سیل کا بھی دورہ کیا جہاں ان کے والد نواز شریف قید رہے، وزیراعلیٰ مریم نواز جیل میں گزرے وقت کی یادیں تازہ کرتے ہوئے آبدیدہ ہوگئیں، وزیراعلیٰ نے جیل میں اپنی قید کے دوران ڈیوٹی پر متعین جیل اسٹاف سے ملاقات بھی کی۔

انہوں نے قیدیوں سے بات چیت کی اور ان کے مسائل اور ضروریات کے بارے میں دریافت کیا، انہوں نے خواتین قیدیوں سےگفتگو کرتے ہوئےکہا کہ آپ سے ملنے آئی ہوں۔

وزیراعلیٰ مریم نواز نے قیدیوں کے لیے ویڈیو کال کی سہولت کا بھی افتتاح کیا، سینٹرل جیل لاہور قیدیوں کے لیے ویڈیو کال کی سہولت دینے والی پہلی جیل ہے۔

وزیراعلیٰ پنجاب نے سینٹرل جیل کے لان میں پودا لگایا اور  مزید درخت لگانے کی ہدایت کی۔انہوں نے منشیات کے عادی افراد کی بحالی کے لیے 20 بستروں کے اسپتال کا افتتاح  بھی کیا۔

وزیراعلیٰ مریم نواز  نے رہائی پانے والے قیدیوں میں تحائف بھی تقسیم کیے۔ 

وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز نے سینٹرل جیل کوٹ لکھپت میں افطار ڈنر کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے صوبہ بھر میں قیدیوں کیلئے 3 ماہ سزا میں کمی، 155 قیدیوں کی رہائی کا اعلان کیا۔

ان کا کہنا تھا کہ مخیر حضرات کے تعاون سے 15کروڑ دیت ادائیگی کے بعد 155 قیدیوں کو رہا کیا جا رہا ہے،  پنجاب کی جیلوں میں ویڈیوکال کی سہولت بہت جلد فراہم کردی جائے گی، آج سینٹرل جیل آتے ہوئے خود قید میں گزارا ہوا وقت یاد کر رہی تھی، سزائے موت کی چکی میں بند تھی اور کڑے وقت کا سامنا کیا، میرے والد بھی اسی جیل میں بند تھے مگر ملاقات کی اجازت نہیں تھی،ہفتے میں ایک بار ملنے دیا جاتا تھا، قیدیوں کی مشکلات کا اندازہ ہے،ان کے مسائل اور کھانے پینےکے نظام میں بہتری لائیں گے۔

مریم نواز نے کہا کہ جیل کے نظام میں بہتری اور قیدیوں کے لیے ممکنہ آسانیاں ضرور لائیں گے،  آج آپ کے لیے ویڈیو کال کی سہولت کا آغاز کر دیا گیا ہے، نوجوان قیدی کو ویڈیوکال پر بچی اور بیوی سے بات کرتے دیکھ کر اطمینان ہوا، ویڈیو کال پر اہلخانہ سے بات کر کے قیدی کو خوشی کے لمحات میسر ہوتے ہیں۔

وزیر اعلیٰ پنجاب نے کہا کہ قیدیوں کو جیلوں میں ہنر سکھا کر اپنے پاؤں پر کھڑا کریں گے، سینٹرل جیل اسپتال میں 4 ڈاکٹر ڈیوٹی کریں گے اور آپریشن تھیٹر بھی موجود ہے،دعا ہے کہ نظام عدل میں بہتری آئے تاکہ کوئی بے گناہ جیل نہ پہنچے۔