دنیا
Time 19 مارچ ، 2024

3 ماہ کی نومولود کو زور سے جھنجھوڑنے پر بچی ہارٹ اٹیک سے چل بسی، باپ کو 14 سال قید کی سزا

29 سالہ سیموئل وارنوک نے کورونا وائرس لاک ڈاؤن 2021 کے دوران اپنی 3 ماہ کی بیٹی میا کے قتل کا اعتراف کیا/فوٹوبشکریہ سوشل میڈیا
 29 سالہ سیموئل وارنوک نے کورونا وائرس لاک ڈاؤن 2021 کے دوران اپنی 3 ماہ کی بیٹی میا کے قتل کا اعتراف کیا/فوٹوبشکریہ سوشل میڈیا

انگلینڈ میں ایک باپ کا زور زور سے جھنجھوڑنا 3 ماہ کی نومولود کے ہارٹ اٹیک کا سبب بن گیا جس سے بچی ایک ماہ زیر علاج رہنے کے بعد اسپتال میں دم توڑ گئی۔

ڈیلی میل کی ایک رپورٹ کے مطابق 29 سالہ سیموئل وارنوک نے کورونا وائرس لاک ڈاؤن 2021 کے دوران اپنی 3  ماہ کی بیٹی  میا کے قتل کا اعتراف کیا۔

سیموئل کے مطابق  ولٹ شائر میں واقع ان کے گھر میں  واقعہ پیش آنے کے بعد انہوں نے خود ایمبولنس کو کال کی جس کے بعد بچی کو اسپتال منتقل کیا گیا جہاں وہ ایک ماہ بعد انتقال کرگئی۔

بچی کے طبی معائنے میں موت کی کوئی فطری وجوہات نہ مل سکیں، طبی معائنے میں یہ بات سامنے آئی کہ بچی کی موت والد کے لرزہ خیز  انداز میں جھنجھوڑنے اور قوت لگانے کے بعد سر میں شدید چوٹیں آنے کے بعد ہوئی۔

چیف انسپکٹر نے کہا کہ بچی کے والد سیموئل نے اپنی بیٹی کو  اس قدر شدید چوٹیں پہنچائیں کہ وہ دل کا دورہ پڑنے پر چل بسی، وہ ایک ماہ اسپتال میں زیر علاج رہی لیکن جانبر نہ ہوسکی۔

 انگلینڈ کی عدالت نے سیموئل وارنوک کولاپرواہی اور غیر ذمہ دار ی کے باعث بچی کو قتل کرنے پر  14 سال قید کی سزا سنائی۔

مزید خبریں :