17 فروری کو آئندہ احکامات تک ایکس بند رکھنے کا خط لکھا، وزارت داخلہ کا عدالت میں جواب

تھری جی اور فور جی  کی بندش صوبوں کی سفارش پر بند کی گئی تھی،  وزارت داخلہ کا سندھ ہائیکورٹ میں جواب جمع— فوٹو: رائٹرز
تھری جی اور فور جی کی بندش صوبوں کی سفارش پر بند کی گئی تھی، وزارت داخلہ کا سندھ ہائیکورٹ میں جواب جمع— فوٹو: رائٹرز

سندھ ہائیکورٹ میں انٹرنیٹ اور سوشل میڈیا ایپ ایکس کی بندش کے کیس میں وزارت داخلہ نے جواب جمع کروادیا۔ 

جواب میں وزارت داخلہ نے مؤقف اختیار کیا کہ حساس اداروں کی رپورٹس پر 17 فروری کو  آئندہ احکامات تک ایکس بند رکھنے کا خط لکھا تھا۔

جواب میں کہا گیا کہ وزارت داخلہ نے تمام کام قانون کے مطابق کیا۔ فور جی سروس ملکی سیکورٹی اور عوام کے تحفظ کے لیے بند کی جاتی ہے۔ تھری جی اور فور جی کی بندش صوبوں کی سفارش پر کی گئی تھی۔

وزارت داخلہ کا کہنا تھا کہ 9مئی کو چاروں صوبوں اور آزادکشمیر حکومت نے فور جی سروس بند کرنے کا کہا۔

قبل ازیں سندھ ہائیکورٹ میں سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس اور انٹرنیٹ کی بندش کے معاملے پر کیس کی سماعت میں عدالت نے وفاقی سیکرٹری داخلہ کی جانب سے تحریری جواب جمع نا کروانے پر برہمی کا اظہار کیا تھا۔


سماعت کے دوران سرکاری وکیل نے موقف اختیار کیا تھا کہ وفاقی سیکرٹری داخلہ کی جانب سے جواب جمع کرانے کے لیے مہلت درکار ہے جس پر چیف جسٹس نے جواب دیا کہ آپ نے 4 لائنیں تو لکھنی ہیں اور انکار کرنا ہے کہ ہمیں کچھ نہیں پتا۔

چیف جسٹس نے ریمارکس میں کہا کہ پی ٹی اے کی کہانیوں کا تو ہمیں پتا ہے سیکریٹری داخلہ کیا کہتے ہیں ہمیں وہ پتا لگانا ہے، ان سے سنجیدہ کمنٹس منگوالیں۔

بعد ازاں عدالت نے بلاجواز سوشل میڈیا کی بندش پر حکم امنتاع میں توسیع کرتے ہوئے درخواست پر 17 اپریل کو جواب طلب کرلیا اور جواب جمع نہ کرانے کی صورت میں سیکرٹری داخلہ کو خود پیش ہونے کا حکم دیا تھا۔

مزید خبریں :